11:23 AM
16:16 PM
17:59 PM
16:08 PM
15:11 PM
14:26 PM
14:13 PM
20:22 PM
20:28 PM
12:19 PM
21:47 PM
21:35 PM
21:42 PM
18:43 PM
18:39 PM
00:01 AM
23:21 PM
23:07 PM
23:02 PM
18:27 PM
18:24 PM
18:57 PM
18:54 PM
18:49 PM
18:56 PM
19:24 PM
18:43 PM
21:46 PM
21:34 PM
23:18 PM
21:19 PM
19:03 PM
20:36 PM
18:28 PM
18:56 PM
18:23 PM
18:11 PM
20:53 PM
20:43 PM
20:36 PM
18:49 PM
18:28 PM
15:33 PM
15:08 PM
14:44 PM
22:17 PM
18:15 PM
18:11 PM
23:48 PM
20:42 PM
09:42 AM
اس منصوبے کی دیگ مملک بھی حمایت کریں گے
**امریکی صدر ٹرمپ اور وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان غزہ جنگ ختم کرنے اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کی اطلاعات**
ہی میں ہونے والے ایک فون کال میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں جنگ ختم کرنے اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک مفاہمت پر اتفاق کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار *اسرائیل ہایوم* کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے ایک ایسے فریم ورک پر اتفاق کیا جس میں اگلے دو ہفتوں کے اندر غزہ میں مکمل جنگ بندی شامل ہے۔ اس "ڈرامائی" گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور اسرائیلی وزیر برائے اسٹریٹجک امور رون ڈرمر بھی موجود تھے۔ اس بات چیت کو ایک وسیع تر اسٹریٹجک اقدام کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی سرکاری نشریاتی ادارے *کان* نے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ تجویز کردہ منصوبہ نہ صرف غزہ کی جنگ ختم کرنے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے، بلکہ اس میں نیتن یاہو کے جاری بدعنوانی کے مقدمے کو ختم کرنا اور خطے میں ایک سفارتی تبدیلی لانا بھی شامل ہے۔
=# **منصوبے کی اہم تجاویز:**
1. **غزہ پر عرب اتحاد کی حکومت:** متحدہ عرب امارات، مصر اور دو دیگر نامعلوم ممالک پر مشتمل ایک عرب اتحاد غزہ پر مشترکہ حکومت کرے گا، جس میں حماس کی جگہ لی جائے گی۔
2. **حماس رہنماؤں کو جلاوطن کرنا:** حماس کے رہنماؤں کو ملک بدر کیا جائے گا اور تمام باقی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
3. **فلسطینی اتھارٹی کا کردار:** کئی عرب ممالک نے غزہ کی تعمیر نو میں صرف اسی صورت میں مدد کا اشارہ دیا ہے اگر فلسطینی اتھارٹی کو مرکزی کردار دیا جائے، جو ممکنہ طور پر دو ریاستی حل کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ تاہم، نیتن یاہو نے فلسطینی اتھارٹی کے کسی بھی کردار کی مخالفت کی ہے۔
4. **غزہ کے رہائشیوں کی رضاکارانہ نقل مکانی:** کچھ ممالک (جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے) غزہ کے رہائشیوں کو رضاکارانہ طور پر منتقل ہونے میں مدد فراہم کریں گے۔
5. **سعودی عرب اور شام کے ساتھ تعلقات: سعودی عرب اور شام اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر لائیں گے، جس سے دیگر عرب اور مسلم ممالک کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب ملے گی۔
6 اسرائیل فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات کی شرط پر دو ریاستی حل کی مشروط حمایت کرے گا۔
7. امریکہ مقبوضہ ویسٹ بینک کے کچھ حصوں پر اسرائیل کی خودمختاری کو تسلیم کرنے پر غور کرے گا۔
- حماس اپنے رہنماؤں کی جلاوطنی کے خیال کو مسترد کر چکا ہے۔
- نیتن یاہو فلسطینی اتھارٹی کے کسی کردار کے خلاف ہیں۔
- کئی عرب ممالک نے فلسطینی اتھارٹی کے بغیر غزہ کی تعمیر نو میں مدد سے انکار کر دیا ہے۔
یہ ترقیات اس وقت سامنے آئی ہیں جب گذشتہ منگل کو ایران کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اطلاعات کے بعد ٹرمپ نے اسرائیلی فوجی کارروائیوں پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے نیتن یاہو کے قانونی مقدمات کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
ابھی تک اس منصوبے کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے، لیکن اگر یہ کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ خطے میں ایک بڑی سفارتی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔
اگر ایران پر حملہ ہوا تو امریکی اڈوں کو بھرپور انداز سے نشانہ بنائیں گے، خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے سامنے آکر اپنی موت کے حوالے سے چلنے والی خبروں اور پروپیگنڈے کو ختم کردیا ، اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور واضح کیا ہے کہ اگر دوبارہ حملہ کیا گیا
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اسرائیل کے ساتھ حالیہ تنازع اور جنگ بندی کے بعد ایک اہم بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے امریکہ پر ایران کے جوہری تنصیبات پر حملے کرنے کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
خامنہ ای نے کہا کہ "ایران نے امریکہ کے خلاف اپنے حق میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے قطر میں واقع العدید ایئر بیس کو نشانہ بنا کر نقصان پہنچایا۔"
ان کا کہنا تھا کہ "اگر امریکہ اسرائیل کی حمایت نہ کرتا تو یہ صیہونی ریاست مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہوتی۔"
ایرانی رہنما نے الزام لگایا کہ "امریکہ نے اس وقت مداخلت کی جب اسرائیل شکست کے قریب پہنچ چکا تھا، لیکن بالآخر انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "امریکہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود اسرائیل کو بچانے کی کوشش ناکام رہی۔"
خامنہ ای نے امریکہ پر ایران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بنانے کی کوششوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ "یہ اقدامات ایران کی خودمختاری پر حملہ ہیں، لیکن ہماری طاقت اور عزم کے سامنے امریکہ کی چالیں ناکام ہو چکی ہیں۔"
ایرانی رہنما نے اپنے بیان میں اشارہ دیا کہ "اگرچہ جنگ بندی ہو گئی ہے، لیکن ایران اپنے دفاع اور خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی جوابی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔"
خامنہ ای نے کہا کہ اگر دوبارہ جارحیت یا مزاحمت کی گئی تو امریکا کے اڈوں اور تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے۔
=# **عالمی ردعمل**
خامنہ ای کے اس بیان کے بعد **امریکہ اور اسرائیل** کی طرف سے کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ بیان خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
=# **نتیجہ**
آیت اللہ خامنہ ای کا یہ بیان ایران کی طرف سے **امریکہ اور اسرائیل کے خلاف سخت موقف** کی عکاسی کرتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تہران اپنی خارجہ پالیسی میں کسی قسم کے سمجھوتے کے بغیر اپنے موقف پر ڈٹا رہے گا۔
تینوں کو عدالتی حکم پر تختہ دار پر لٹکایا گیا ہے
ایران نے اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے کیلیے کام کرنے والے مزید تین ایجنٹوں کو پھانسی دے دی۔
ایران نے جنگ بندی کے چوبیس گھنٹے بعد ہی موساد کے لیے کام کرنے کے الزام میں گرفتار تین ملزمان کو پھانسی دی۔
عدالت کی جانب سے ادریس علی، آزاد شجاعی اور رسول احمد رسول کو قتل کے لیے سامان اسمگل کرنے اور اسرائیل سے تعاون کے جرم میں قصوروار ٹھہرایا گیا۔
عدالت نے تینوں مجرموں کو ارومیہ شہر میں آج صبح پھانسی دے دی گئی، جو کہ ترکی کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
ملزمان کی جانب سے اسمگل کردہ ہتھیار ایک نامعلوم شخصیت کے قتل میں استعمال ہوئے، تاہم مقتول کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
پھانسی سے قبل تینوں افراد کی تصاویر نیلے قیدی لباس میں ایرانی میڈیا نے شائع کیں۔ خیال رہے کہ ایران کی جانب سے اکثر ایسے افراد پر مقدمہ چلایا جاتا ہے جن پر موساد یا دیگر غیر ملکی انٹیلیجنس اداروں کے لیے جاسوسی کا شبہ ہو۔
جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے قبل ایران نے نقل و حمل نہیں کی، امریکی صدر
ٹرمپ نے ایران میں جوہری تنصیبات پر حملوں سے قبل ایٹمی اثاثوں کی منتقلی کے ایرانی دعوے کو مسترد کردیا ہے جبکہ کہا ہے کہ ایران کو حملوں سے فائدہ ہوا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز ایران کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ اس نے فورڈو سہولت اور دو دیگر جوہری مقامات پر امریکی حملوں سے پہلے افزودہ یورینیم کو ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا، اور اصرار کیا کہ ایران کی جوہری صلاحیتیں "مکمل طور پر ختم" ہو چکی ہیں۔
ہیگ میں نیٹو سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل دونوں جنگ بندی پر عمل پیرا ہیں اور یہ "بہت اچھی طرح سے جاری ہے۔"
اس سے قبل اسرائیل پر جنگ بندی کے بعد ایران پر فضائی حملے کرنے پر تنقید کرنے والے ٹرمپ نے اسرائیلی حکومت کی تعریف کی کہ اس نے ان کی درخواست پر اپنے لڑاکا جہازوں کو واپس بلا لیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کی تو اسے مزید حملوں کا سامنا ہو سکتا ہے، لیکن ان کا کہنا تھا کہ تہران کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
"اس وقت ان کا آخری خیال بھی یورینیم کی افزودگی کرنا نہیں ہے۔ وہ بحالی چاہتے ہیں۔"
ٹرمپ نے مزید کہا کہ "کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ وہ یہ سب کچھ کہنے کے بعد کہیں گے، 'چلو ایک بم بناتے ہیں'؟ وہ بم نہیں بنائیں گے اور نہ ہی افزودگی کریں گے۔"
ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں رپورٹس کے جواب میں کہ امریکی حملوں کے باوجود یہ جزوی طور پر برقرار ہے، ٹرمپ نے اصرار کیا کہ مواد کو بروقت منتقل نہیں کیا گیا تھا۔
ٹرمپ نے کہا، "میرا خیال ہے کہ انہیں کچھ نکالنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ ہم نے تیزی سے کارروائی کی۔ اگر دو ہفتے لگتے تو شاید، لیکن اس قسم کا مواد نکالنا بہت مشکل ہے... اور بہت خطرناک۔"
انہوں نے مزید کہا، "اس کے علاوہ، انہیں معلوم تھا کہ ہم آ رہے ہیں۔ اور اگر انہیں معلوم ہو کہ ہم آ رہے ہیں تو وہ وہاں موجود نہیں ہوں گے۔"
ایک عجیب تبصرے میں، ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایران کو اسرائیلی حملوں سے بھی فائدہ ہوا ہو گا۔ انہوں نے امریکی حملے کو "سب کے لیے ایک زبردست فتح، یہاں تک کہ ایران کے لیے بھی" قرار دیا۔
ٹرمپ نے کہا، "دیکھیں، ان کے پاس ایک ملک ہے، تیل ہے اور وہ بہت ذہین لوگ ہیں اور وہ واپس آ سکتے ہیں،" اور انہوں نے مزید کہا کہ ان کا خیال ہے کہ امریکہ "ایران کے ساتھ کسی نہ کسی طرح کے تعلقات" قائم کر لے گا۔
بدھ کے روز ایوان نے قرارداد کثرت رائے سے منظور کی ہے
ایرانی پارلیمنٹ نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون روکنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت آیا ہے جب اسرائیل اور امریکہ نے حال ہی میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق، پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر قالیباف نے کہا کہ آئی اے ای اے نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا، جس سے اس کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون تب تک معطل رکھے گا جب تک جوہری تنصیبات کی حفاظت کی ضمانت نہیں دی جاتی۔
اب یہ فیصلہ ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل سے حتمی منظوری کا منتظر ہے۔
گزشتہ ہفتے، اسرائیل نے 13 جون کو ایران کی کئی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جبکہ 22 جون کو امریکہ نے بھی تین جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا تھا۔ پاکستان سمیت کئی ممالک نے ان حملوں کی مذمت کی تھی۔ ایران کا کہنا ہے کہ آئی اے ای اے نے جوہری تنصیبات کی حفاظت کے فرائض صحیح طریقے سے انجام نہیں دیے۔
اسرائیلیوں کی 56 فیصد آبادی اب نیتن کو وزیراعظم دیکھنا نہیں چاہتی
ایران میں رجیم چینج کا خواب اسرائیل کو الٹا پڑ گیا ہے اور اب حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ایران سے جنگ کے بعد سیز فائر کرنے اور اپنے اہداف کو حاصل نہ کرنے کے بعد عزرائیل میں عوام نے نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔
ایک حالیہ سروے میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ اسرائیلیوں کی کثیر تعداد اب اس بات کی خواہش مند ہے کہ نتن یاہو اقتدار چھوڑ کر کسی اور کے حوالے کرے کیونکہ ان کی وجہ سے دنیا بھر میں یہودی صہیونی اور اسرائیل غیر محفوظ اور تنہا ہوتا جا رہا ہے۔
اسرائیلیوں کا اسرائیلیوں کا ماننا ہے کہ نیتن یاہو کی وجہ سے وہ مسائل کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ عالمی سطح پر تیزی سے تنہائی کی طرف جا رہے ہیں پہلے جو ہمدردیاں انہیں حاصل تھیں اب نیت یاہو کی جارحت اور کاروائیوں کی وجہ سے وہ دنیا سے حاصل نہیں ہو پا رہی اور نہ ہی انہیں کسی قسم کا کوئی ریلیف دینے کو تیار ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب سمیت دیگر علاقوں میں عوام نے یاہو کے خلاف مظاہرے کیے جبکہ ملک میں ہونے والے حالی سروے میں 56 فیصد عوام نے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ اب حکومت کو ختم کر کے الیکشنز کی طرف جانا چاہیے یا پھر یاہو کی جگہ کسی اور کو وزیراعظم آنا چاہیے۔
اس کو اسان الفاظ میں سمجھا جائے تو یوں کہا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کے عوام اب خود سے ریجیم چینج چاہتے ہیں اور وہ امن کے ساتھ زندگی گزارنے کے لیے ایک نئے پر عمل ترقی پسند وزیراعظم کو لانا چاہتے ہیں۔
سیاسی و دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران میں ریجیم چینج کی خواہش اور اقدامات اسرائیل کو لے ڈوبے ہیں اور اب یہو کی سیٹ خطرے میں ہے جبکہ انہیں مستقبل میں دوبارہ وزارت عظمی نہ ملنے کے امکانات بہت زیادہ حد تک بڑھ گئے ہیں یعنی کہ نیتن یاہو اب سیاسی تنہائی کا شکار ہوچکے ہیں۔
امریکی حکام کے انکشاف کے بعد ایک بار پھر سوالات اٹھ گئے
امریکہ کے سینیئر عہدے دار نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام محفوظ ہے اور کاروائی میں امریکہ اسے نقصان نہیں پہنچا سکا ہے۔
نیویارک ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی عہدے دار نے انکشاف کیا کہ جوہری تنصیبات کے خلاف کاروائی میں ہم صرف ایرانی جوہری مراکز اور مقامات کے مرکزی دروازوں یا گزرگاہوں کو نقصان پہنچا سکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زیر زمین ایران کا موجود جوہری پلانٹ اس وقت مکمل محفوظ ہے اور صرف اس کا مرکزی دروازہ تباہ ہوا ہے جبکہ اندر مشینری اور عمارت جو کی تو سلامت ہے۔
امریکی حکام کی جانب سے اس انکشاف کے بعد اسرائیل کو ایک بار پھر تشویش شروع ہو گئی ہے اور اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ وہ ایران کو کسی صورت افزودگی کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ یہ سب کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب امریکی حکام کا انکشاف ایران کے اس دعوے کی تصدیق ہے کہ امریکی کاروائی میں اس کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا اور اس کی جوہری تنصیبات بالکل محفوظ ہیں۔
ایرانی وزیر دفاع نے تصدیق کی ہے کہ ایران یورینیم افزودگی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اس وقت 400 کلو گرام یورینیم افزودگی موجود ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور عزرائیل کے درمیان جاری جنگ میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی عسکری و فوجی تن سے بات کو نقصان پہنچایا جبکہ اس دوران امریکہ بھی اسرائیل کی مدد کو میدان میں کودا تھا۔
اسرا ئیلی فوج نے شہریوں کو وارننگ دی کہ اگر وہ اپنا نقصان نہیں چاہتے تو پھر ان تصیبات سے دور ہوجائیں۔
اسرا ئیلی فوج نے تہران میں فوجی تنصیبات اور اہداف پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں کو ان مقامات سے دور رہنے کی ہدایت کردی ہے۔
اسرا ئیلی فوج نے شہریوں کو وارننگ دی کہ اگر وہ اپنا نقصان نہیں چاہتے تو پھر ان تصیبات سے دور ہوجائیں۔
دوسری جانب ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے اور اس اقدام کا حتمی فیصلہ ملک کے اعلی ترین سکیورٹی ادارے کی منظوری سے مشروط ہے۔ اس آبنائے کو بند کرنے کا حتمی فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا۔
اس کے ذریعے تقریبا 20 فیصد عالمی تیل اور گیس کا بہا ئوہوتا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایران اور سلطنت عمان کے درمیان آبنائے ہرمز، جس کی چوڑائی تقریبا 55 کلومیٹر ہے، عالمی تیل کی برآمدات کے لیے ایک بڑا جہاز رانی کا راستہ ہے۔21 ملین بیرل سے زیادہ تیل روزانہ آبنائے ہرمز سے گزرتا ہے۔
مائع قدرتی گیس کی برآمدات کا ایک تہائی حصہ یہاں سے گزرتا ہے اور اسطرح یہ دنیا کے حساس ترین چوکیوں میں سے بن جاتی ہے۔
ٹرمپ اب بھی ایران سے مذاکرات میں دلچسپی رکھتے ہیں، ترجمان وائٹ ہاؤس
امریکی صدر ٹرمپ نے ایران میں رجیم چینج کے حوالے سے دیے گئے اپنے بیان پر یوٹرن لے لیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری وضاحیت بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے صرف سوال اٹھایا تھا کیونکہ دنیا بھر میں لوگ اس حوالے سے پوچھ رہے تھے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ٹرمپ اب بھی ایران سے مذاکرات میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اُن کی خواہش ہے کہ سفارت کاری کے ذریعے مسئلہ حل ہو، اگر ایران بات چیت سے انکار کرے تو عوام کو حکومت سے اقتدار چھین لینا چاہیے کیونکہ وہاں برسوں سے عوام کو دبایا جارہا ہے۔
وائٹ ہاؤس ترجمان نے کہا کہ ایران میں انتخاب کا وقت آگیا ہے، اس لیے عوام کو بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔ امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے حکومت کی تبدیلی کی وجہ سے نہیں بلکہ سیکورٹی کے باعث کیے تھے۔
امریکا کو نتائج بھگتنا پڑیں گے، کمانڈر پاسداران انقلاب
پاسداران انقلاب نے ایران پر حملے کے بعد امریکا کو شدید جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
تہران ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز (IRGC) کے کماندار ابراہیم ذوالفیکری نے امریکہ کے خلاف "شدید نتائج والی طاقتور کارروائیوں" کی دھمکی دی ہے۔
ذوالفیکری IRGC کے انجینئرنگ یونٹ "خاتم الانبیاء" کے ترجمان ہیں۔
یہ انتباہ ہفتے کی رات امریکہ کی جانب سے ایران کے تین جوہری مقامات پر کیے گئے فضائی حملوں کے جواب میں آیا ہے، جنہیں تہران نے جارحانہ اقدام قرار دیا ہے۔ ایران نے ان حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
امریکی حملوں کے بعد سے خطے میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور ایران کے اعلیٰ عہدیداروں نے واضح کیا ہے کہ وہ اس کارروائی کا جواب دیں گے۔ ذوالفیکری کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "دشمن کو اپنے اقدامات کے سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔"
حالیہ تنازعے نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے، اور ماہرین کے مطابق صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو پرامن قرار دیتے ہوئے الزامات مسترد کیے ہیں۔
کسی امریکی صدر کو ایسے ملک پر حملے کا اختیار نہیں جو فوری خطرہ نہ ہو۔
واشنگٹن : امریکی ری پبلیکن سینیٹر سین کاسٹن نے کہا ہے کہ کسی امریکی صدر کو ایسے ملک پر حملے کا اختیار نہیں جو فوری خطرہ نہ ہو۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں حکمران جماعت کے سینیٹر سین کاسٹن نے کہا ہے کہ کسی امریکی صدر کو ایسے ملک پر حملے کا اختیار نہیں جو فوری خطرہ نہ ہو۔
دوسری جانب امریکی ڈیموکریٹک سینیٹر برنی سینڈر نے کہا ہے کہ امریکی صدر کو کانگریس کی اجازت کے بغیر حملے کا اختیار نہ تھا۔برنی سینڈر نے مزید کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی آئین کی پامالی کی ہے۔
سینیٹر الیگزینڈر کورٹس نے کہا کہ صدر ٹرمپ کیخلاف واضح مواخذے کا کیس بنتا ہے،امریکی خارجہ کمیٹی کے ڈیموکریٹ سینیٹر جین شے ہین نے کہا ہے کہ امریکا کو اس جنگ میں نہیں الجھنا چاہیے اور امریکی صدر فوری طور پر صورتحال کو ٹھنڈا کر کے کشیدگی کا خاتمہ کر کے امریکی کانگریس کو تفصیلات سے آگاہ کریں۔
ڈیموکریٹک سینیٹر اور امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ جیک ریڈ نے ٹرمپ انتظامیہ سے فوری طور پر تحمل سے کام لیتے ہوئے سفارتکاری بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ جنگ میں قیمتی جانوں کو بچایا جاسکے۔
واشنگٹن کے خلاف پیر کے روز ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔
جماعت اسلامی کی جانب سے ایران پرامریکی حملے کے خلاف کل بروز پیر یوم احتجاج منانے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے امریکی حملے کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا اور کہا کہ واشنگٹن کے خلاف پیر کے روز ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھاکہ امریکا نے فوری یہ جنگ بند نہ کی تو احتجاجی تحریک کو مزید منظم کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکا نے ایران پر بنکر بسٹر بموں اور میزائلوں سے حملہ کردیا۔ فردو، نطنز اور اصفہان کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ حملہ کر کے امریکا بھی اسرائیل کی ایران پر مسلط کردہ جنگ میں شامل ہوگیا۔
نشانہ بنائے گئے سائٹس میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے۔
تہران : ایران نے جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی تصدیق کردی، میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایران پر دشمن کے فضائی حملوں میں فردو جوہری سائٹ کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی حکام نے کہا کہ ایران نے حملے سے پہلے تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرالی تھیں، نشانہ بنائے گئے سائٹس میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے۔
حملوں پر ردعمل میں اصفحان کے نائب گورنر اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ جارح اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے اصفحان اور کاشان میں ایئرڈیفنس نظام فعال ہوگیا تھا۔
ان حملوں سے تہران کے ایٹمی پروگرام سے لاحق خطرہ کم ہوا ہے۔
لندن: برطانوی وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر نے ایران پر امریکی حملوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں سے تہران کے ایٹمی پروگرام سے لاحق خطرہ کم ہوا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق جاری بیان میں ان کا کہنا تھاکہ ایران کو کبھی بھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی کی صورتحال اب بھی نازک ہے اور خطے میں استحکام برطانیہ کی اولین ترجیح ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ دوبارہ سفارتی مذاکرات کی میز پر واپس آئے تاکہ اس بحران کا پرامن حل نکالا جا سکے۔
جیسے جیسے صورتحال کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی
ویانا: بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کے باوجود تابکاری کی سطح معمول کے مطابق ہے اور کسی اضافے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایجنسی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ایران سے باہر کسی قسم کی تابکاری کے اخراج کی نشاندہی نہیں ہوئی۔
آئی اے ای اے کے مطابق جیسے جیسے صورتحال کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی، ایران کی جوہری تنصیبات سے متعلق مکمل تجزیے فراہم کیے جائیں گے۔
اسرائیلی حملوں تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، ایرانی وزیر خارجہ
جنیوا: ایران نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملے بند ہونے تک جوہری مذاکرات میں حصہ نہیں لے گا۔ یہ اعلان جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے ساتھ جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کے بعد کیا گیا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "آج یورپی رہنماؤں کے ساتھ سنجیدہ اور باوقار مذاکرات ہوئے۔ ہم بات چیت کے تسلسل کی حمایت کرتے ہیں اور مستقبل میں مزید ملاقاتوں کے لیے تیار ہیں۔"
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "ایران ایک بار پھر سفارت کاری پر غور کرنے کو تیار ہے، لیکن ہماری دفاعی صلاحیتوں پر کوئی بحث نہیں ہوگی۔ اسرائیل کو ایران کے شہریوں پر حملے فوری طور پر روکنے چاہئیں۔ جب تک یہ حملے جاری رہیں گے، جوہری مذاکرات ممکن نہیں ہوں گے۔"
برطانوی وزیر خارجہ نے میڈیا کو بتایا کہ "ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ امریکہ کے ساتھ بات چیت جاری رکھے"، جبکہ فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ یہ سفارتی کوششیں مذاکرات کی راہ ہموار کریں گی۔"
یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ ہفتے مسقط میں ہونے والے جوہری مذاکرات کے چھٹے دور میں شرکت سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد یورپی ممالک نے براہ راست مذاکرات کی کوشش شروع کی تھی۔
ایران متعدد بار واضح کر چکا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار تیار نہیں کر رہا، سیکریٹری جنرل
نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے پر ہنگامی اجلاس بلایا، جس میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دونوں ممالک سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
سیکرٹری جنرل نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "عالمی امن تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ اگر یہ تنازع مزید بڑھا تو اس پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔ تمام فریقین کو احتیاط سے کام لینا چاہیے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ایران متعدد بار واضح کر چکا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار تیار نہیں کر رہا۔ ہمیں صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے"۔
اجلاس میں چینی مندوب نے کہا کہ "چین ایران اور اسرائیل کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔ اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں"۔
روسی نمائندے نے زور دے کر کہا کہ "اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے جو انتہائی تشویشناک عمل ہے۔ اقوام متحدہ کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں"۔
دوسری جانب امریکی مندوب نے ایران کو تنازعے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ "ایران کو اپنے جوہری پروگرام ترک کرنے چاہئیں اور بین الاقوامی معاہدوں پر عمل کرنا چاہیے"۔
بین الاقوامی برادری کی جانب سے تنازعے کے فوری حل کے لیے سفارتی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں، جبکہ خطے میں کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
اب تک اسرائیل نے تین اسپتالوں کو نشانہ بنایا ہے، علی جعفریان
ایران کے ڈپٹی وزیر صحت علی جعفریان نے کہا ہے کہ محکمہ صحت اسرائیلی حملوں کے دوران کسی بھی تابکاری سے متعلقہ ہلاکتوں اور نقصانات کے خطرے سے نمٹنے کیلیے بھرپور تیار ہے۔
جعفریان نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ"اب تک ہمیں اسرائیل کی جانب سے غیر روایتی ہتھیاروں کے استعمال کی کوئی اطلاعات نہیں ملیں۔ اگر جوہری ری ایکٹرز کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو ہم کسی بھی جوہری رساؤ سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، تاہم ہمیں امید ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔"
انہوں نے بتایا کہ اب تک تین اسپتال حملوں کی زد میں آچکے ہیں، جن میں کرمانشاہ اسپتال بھی شامل ہے جسے مکمل طور پر خالی کرایا جاچکا ہے۔
وزیر صحت نے کہا کہ یہ تمام شہری اہداف ہیں،بین الاقوامی تنظیموں، خاص طور پر عالمی ادارہ صحت اور بین الاقوامی ریڈ کراس پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر شہری بنیادی ڈھانچے پر حملے روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ "ہم ان سے زیادہ توقعات نہیں رکھتے، کیونکہ ہم نے گزشتہ ڈیڑھ سال سے غزہ میں ان کی بے عملی دیکھی ہے۔"
آئی ڈی ایف کے مطابق حملوں میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ تقریباً 30 جنگی طیاروں نے ایران کے شہر اہواز میں درجنوں فوجی اہداف پر 50 سے زائد گولے برسائے۔
اسرائیلی فضائیہ کے مطابق، "حملوں کے دوران جنگی طیاروں نے میزائل لانچرز کے ایک ذخیرہ گاہ کو نشانہ بنایا، جن میں سے کچھ نے ماضی میں اسرائیل کی طرف میزائل داغے تھے۔"
بیان میں مزید کہا گیا کہ طیاروں نے ریڈار ڈیٹیکشن سسٹمز کے مراکز اور دیگر فوجی ڈھانچوں کو بھی نشانہ بنایا۔
او آئی سی اجلاس میں خطاب
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ہٹلر قرار دیا ہے۔
استنبول میں جاری او آئی سی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ نیتن یاہو ہٹلر ہے جو پورےخطے کو تباہی کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے۔
انہوں نے مسلم ممالک سے اپیل کی کہ وہ نیتن یاہو کے مظالم کے خلاف متحد ہوں، مسلمانوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے اور یہ وقت ہے کہ اپنے اختلافات کو ختم کرکے ایک ہوجائیں۔
ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں پرحملے کررہا ہے اور مسلسل خطے کو عدم استحکام کا شکارکررہا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے اپنے اوپر ہونے والے حملے کی منصوبہ بندی کے پیش نظر وصیت لکھی ہے، مغربی میڈیا
مغربی میڈیا کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے متبادل کے طور پر 3 علما کو جانشین مقرر کردیا اور ایک وصیت بھی لکھی ہے۔
ایرانی میڈیا کی جانب سے تاحال اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی تاہم مغربی میڈیا کا کہنا ہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے قتل کی منصوبہ بندی کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے خامنہ ای کو قتل کرنے کی متعدد بار کھلی دھمکیاں دی ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے واضح طور پر کہا تھا کہ ایران اسرائیل جنگ کا خاتمہ اور ہدف خامنہ ای کے قتل پر ہی حاصل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق خامنہ ای نے اپنے بیٹے علی خامنہ ای کو بھی جانشین مقرر کیا ہے اور اُن کے سپریم لیڈر بننے کے امکانات زیادہ ہیں۔
علی اس وقت پاسداران انقلاب سمیت تمام معاملات دیکھ رہے ہیں جبکہ وہ دفاعی حکمت عملی بنانے کے ماہر بھی سمجھے جاتے ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق علی خامنہ ای اس وقت ایک حفاظتی بنکر میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ مقیم ہیں اور انہوں نے لوکیشن ٹریس نہ ہونے کی وجہ سے اسمارٹ فون سمیت تمام ٹیکنالوجیز کا استعمال ترک کردیا ہے جبکہ وہ پیغام رسانی کا کام اپنے مشیروں کے ذریعے کروا رہے ہیں۔
اسرائیل نے ایران کے آدھے سے زیادہ میزائل لانچرز کو تباہ کر دیا ہے۔
تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایرانیوں کے لیے حیرت انگیز چیزیں تیار کر لی گئی ہیں۔
ایرانی جوہری پروگرام کو تباہ کرنے میں "کسی بھی مدد" کا خیرمقدم کرتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے اسرائیل کے ٹی وی کو یہ بھی بتایا کہ میں نے کہا تھا کہ ہم مشرق وسطی کا چہرہ بدل رہے ہیں اور اب میں کہتا ہوں کہ ہم دنیا کا چہرہ بدل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کے آدھے سے زیادہ میزائل لانچرز کو تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں حکومت کی تبدیلی یا زوال ایک مقصد نہیں ہے لیکن یہ ایک نتیجہ بن سکتا ہے۔ یہ سوال کہ آیا ایرانی حکومت گرے گی یا کوئی تبدیلی آئے گی تو یہ ایرانی عوام پر منحصر ہے۔ اس کے سوا کوئی متبادل نہیں ہے۔
فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہم ایرانی سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائل لانچروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
تل ابیب : اسرائیل اور ایران کے درمیان مسلسل ساتویں روز بھی محاذ آرائی جاری ہے۔ زبردست دھماکوں نے شمالی اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے 480 سے زیادہ ایرانی ڈرونز کو مار گرایا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے 480 سے زیادہ ایرانی ڈرونز کو روکا ہے اور فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہم ایرانی سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائل لانچروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہم ایک طویل مدتی جنگ کے لیے تیار ہیں۔ ہمارے نظام زمین، سمندر اور فضا میں نان سٹاپ کام کر رہے ہیں۔اسرائیلی فوج نے مغربی ایران میں میزائل لانچ کرنے کے مقامات کی نشاندہی کے بعد ان کی دوبارہ تعمیر کی ایرانی کوششوں کا پتہ لگایا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں ہم نے ایرانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے حملے کے لیے لانچنگ اور سٹوریج کی جگہیں بنانے کی متعدد کوششوں کی نشاندہی کی ہیانہوں نے کہا کہ طیارے نے انجینئرنگ گاڑیوں پر بمباری کی اور علاقے میں کام کرنے والے درجنوں ایرانی فوجی دستوں کو قتل کر دیا۔
اسرائیلی فوج نے جمعرات کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ تقریبا 20 طیاروں نے مغربی ایران میں کئی چھاپے مارے جس میں سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائلوں کے مقامات اور ایرانی فورسز کو نشانہ بنایا گیا۔
فوج نے مزید کہا کہ اس نے زمین سے سطح پر مار کرنے والے میزائلوں کو لے جانے والے ٹرکوں کی نقل و حرکت کا بھی پتہ لگایا ہے۔ اس کے برعکس ایران کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ دارالحکومت تہران پر دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے جمعرات کو فضائی دفاعی نظام کو چالو کیا گیا تھا۔
ڈرون آپریشن میں 100 سے زیادہ حملے کیے گئے
ایران: پاسداران انقلاب نے اسرائیل کے خلاف مشترکہ حملوں کے ایک نئے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حیفا اور تل ابیب کے شہروں میں فوجی اہداف اور فوجی صنعت سے منسلک صنعتی مراکز کے خلاف میزائلوں اور ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے مشترکہ حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی گئی ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈرون آپریشن میں 100 سے زیادہ حملے کیے گئے اور خودکش ڈرونز نے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ خاص طور پر حیفا اور تل ابیب میں فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گیا۔
فوجی اہداف اور دفاعی صنعتوں پر مرتکز میزائل حملے جاری رہیں گے اور بڑھیں گے۔ اسی دوران ایرانی پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر میزائل داغنے کی تصاویر بھی جاری کردیں ۔
عراق کے مذہبی رہنما آیت اللہ علی السیستانی نے ایران پر حملوں اور خامنہ ای کے قتل کی دھمکیوں کے بعد پہلا بیان جاری کر دیا۔
بغداد: عراقی مذہبی رہنما آیت اللہ علی السیستانی نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایرانی رہنمائوں کے قتل کو جرم قرار دے دیا۔
ایرانی اخبار کے مطابق عراق کے مذہبی رہنما آیت اللہ علی السیستانی نے ایران پر حملوں اور خامنہ ای کے قتل کی دھمکیوں کے بعد پہلا بیان جاری کر دیا۔
آیت اللہ علی السیستانی نے کہا کہ ایران کی چوٹی کی مذہبی لیڈرشپ کے خلاف دھمکیاں دینے والوں کو خبردار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی بھی عمل پورے خطے کیلیے ہولناک نتائج کا سبب بنے گا۔
عراقی مذہبی رہنما کا کہنا تھا کہ ناجائز جنگ کے خاتمے کیلیے خطے کے ممالک اور عالمی برادری بھرپور کوشش کریں۔
ایران اگر اسرائیل کو جواب دے رہا ہے تو اس کے ہاتھ روکے جاتے ہیں، دوسری طرف ان کو کھلی چھٹی دی گئی ہے۔
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کوکھل کر ایران کے ساتھ کھڑا ہوجانا چاہیے، ہم ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں کھل کر اہل غزہ اور فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہونا جانا چاہیے، پاکستان کوکھل کر ایران کے ساتھ کھڑا ہوجانا چاہیے۔ اقوام متحدہ ان طاقتوں کی لونڈی ہے، ایران اگر اسرائیل کو جواب دے رہا ہے تو اس کے ہاتھ روکے جاتے ہیں، دوسری طرف ان کو کھلی چھٹی دی گئی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی پالیسیوں پر غور کرنا ہوگا، فلسطین، لبنان، شام ، عراق ، ایران اور پاکستان کو تباہ کرنا ان کا ایجنڈا ہے۔ہم ایران کے ساتھ کھڑے ہیں، یہود اور ہنود ایک ہیں، یہ ایک دوسرے کے اتحادی ہیں، اسرائیل فلسطین کے آگے لبنان اور شام پر حملے کرچکا ، حال ہی میں اسرائیل نیشام کی دفاعی قوت کو ختم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے داخلی اور خارجی حالات حکومتی توجہ چاہتے ہیں، نائن الیون کے بعد سے مسلسل بے امنی ہے، بے امنی بدقسمتی سے معاشریکا حصہ بن چکی، کوئی کے پی یا بلوچستان میں بھتہ دیے بغیر نہیں رہ سکتا، آج پھر ایک دفعہ ہم بارود اور میزائلوں کے نشانے پر ہیں، ہم نے بہت خون دے دیا ہے، ہماری قوم نے قربانیاں دی ہیں،ہماری فوج نے بھی قربانیاں دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں مسلسل بمباری جاری ہے، 60 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، 2 روز میں ڈیڑھ ہزار افراد شہید ہوچکے۔ بین الاقوامی اداروں کی کوئی حیثیت نہیں رہی، او آئی سی اب بس دکھاوا ہے، آج فلسطینیوں کا خون پی پی کر صیہونیوں کا دل نہیں بھر رہا۔
غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد بھی کبھی اسرا ئیل کو اتنے بڑے معاشی نقصان کا سامنا کرنا نہیں پڑا ہے۔
ایرانی کی جانب سے فائر کردہ میزائل اسٹاک ایکسچینج کی عمارت پر لگنے اور اس کے تباہ ہونے پر انڈیکس مارکیٹ تنزلی کا شکار ہوگئی۔
تل ابیب کے معاشی ماہرین کے مطابق حملے کے بعد مارکیٹ میں خرید و فروخت بند ہوئی جبکہ ایک ہی دن میں نیتن یاہو کی حکومت کو 14 ارب ڈالرز کے بڑے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
معاشی مبصرین کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد بھی کبھی اسرا ئیل کو اتنے بڑے معاشی نقصان کا سامنا کرنا نہیں پڑا ہے۔
دوسری جانب ایرانی حملے کے خوف کے باعث 5ہزار سے زائد اسرا ئیلی گھر چھوڑ گئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے جوابی ردعمل اور جانی نقصان کے خوف سے 5 ہزار 110 اسرا ئیلی گھروں کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
اسرائیلی وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ گھروں کو چھوڑنے والوں میں سے تل ابیب سے 1 ہزار رہائشی بھی شامل ہیں اور وہ اب واپس گھر جانے کو تیار نہیں ہیں
ہم دہشت گرد صیہونی حکومت کو سخت جواب دیں گے۔انہوں نے مزید لکھا کہ ہم صیہونیوں پر رحم نہیں کریں گے۔
تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر رحم نہ کرنے کا عہد کر لیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایرانی سپریم لیڈر نے اپنے انگریزی زبان کے آفیشل اکائونٹ پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے دہشت گرد صیہونی حکومت کو سخت جواب دینے کا عزم کیا۔
انہوں نے پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہم دہشت گرد صیہونی حکومت کو سخت جواب دیں گے۔انہوں نے مزید لکھا کہ ہم صیہونیوں پر رحم نہیں کریں گے۔
دریں اثنا ایرانی سپریم لیڈر نے اپنے فارسی زبان کے اکانٹ سے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف جنگ کے آغاز کا اعلان بھی کیا ہے۔
ایران نے مجھ سے بات کرنے کی کوشش کی ہے لیکن میں نے کہہ دیا کہ اب بہت دیر ہوچکی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران کو دو ہفتے قبل بات کرنی چاہیئے تھی، اب بہت تاخیر ہوچکی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر نے واضح کیا کہ ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایران نے مجھ سے بات کرنے کی کوشش کی ہے لیکن میں نے کہہ دیا کہ اب بہت دیر ہوچکی ہے۔
اُنہوں نے شکوہ کیا کہ ایران نے دو ہفتے پہلے بات کیوں نہیں کی، اب وہ بات کرنا چاہتا ہے جب بات چیت کا وقت گزر گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کو کئی سالوں سے ایران سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ اس کے باوجود بھی جوہری مذاکرات کیے۔
ہم تہران کے اوپر فضائی کنٹرول رکھتے ہیں۔ ہم آیت اللہ کے نظام کو زبردست طاقت سے نشانہ بنا رہے ہیں
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کو کہا کہ ہمیں ایران سے دو بڑے خطرات ہیں جن میں سے پہلا جوہری اور دوسرا بیلسٹک میزائل ہے، جنہیں ختم کرنے کیلیے ہم آخری حد تک جائیں گے۔
آپریشن کے چھٹے دن اسرائیلی عوام سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ "ہم نے آپریشن کو درپیش دو موجودہ خطرات جوہری خطرہ اور بیلسٹک میزائل خطرہ ہے جس کو ختم کرنے کے لیے ہم نے آپریشن شروع کیا تھا۔ ہم ان خطرات کو مرحلہ وار ختم کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔"
انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج اب ایران کے دارالحکومت تہران کے فضائی علاقے پر کنٹرول رکھتی ہے۔ "ہم تہران کے اوپر فضائی کنٹرول رکھتے ہیں۔ ہم آیت اللہ کے نظام کو زبردست طاقت سے نشانہ بنا رہے ہیں،"
انہوں نے کہا کہ"ہم جوہری ہتھیاروں، میزائلوں، ہیڈکوارٹرز اور طاقت کی علامتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔"
نیتن یاہو نے اعتراف کیا کہ "ہمیں بڑے اور تکلیف دہ نقصانات اٹھانے پڑ رہے ہیں،" لیکن ساتھ ہی کہا کہ "ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہوم فرنٹ مضبوط ہے، عوام مضبوط ہیں، اور اسرائیل پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔ میں نے حکومتی محکموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کریں۔"
روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی بھی قسم کی امریکی فوجی مدد خطے کو مزید غیر مستحکم کردے گی۔
روس نے امریکا کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو براہِ راست فوجی مدد دینے یا اس کے بارے میں سوچنے سے بھی باز رہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی بھی قسم کی امریکی فوجی مدد خطے کو مزید غیر مستحکم کردے گی۔
روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کے حملوں نے دنیا کو تباہی کے قریب پہنچا دیا ہے، یہ حملے دنیا کو تباہی سے صرف ملی میٹرز کی دوری پر لے آئے ہیں۔
دوسری جانب روسی صدر پیوٹن اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کے درمیان رابطہ ہوا ہے جس میں روسی صدر نے ایران کے جوہری پروگرام پر اسرائیل اور مغربی ممالک کے تحفظات کے سفارتی حل میں ثالثی کی پیش کش پر زور دیا۔
روسی میڈیا کے مطابق دونوں رہنماں نے ایران اسرائیل تنازع کے فوری خاتمے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
امریکی اڈوں پر حملہ عراق سے شروع ہو سکتا ہے۔
واشنگٹن : امریکی اخبار نے کہا ہے کہ ایران نے امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ امریکی حملوں خصوصا فردو پر حملے کی صورت میں ردعمل آئے گا۔اخبار کا کہنا تھا کہ امریکی اڈوں پر حملہ عراق سے شروع ہو سکتا ہے۔
امریکی اخبار نے کہا ہے کہ ایران آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں بچھانے کی حکمت عملی اپنائے گا۔حوثی بحیرہ احمر میں جہازوں کو نشانہ بنائیں گے۔
ایران کا دفاعی نظام ہم نے مکمل تباہ کردیا ہے، امریکی صدر کا دعوی
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو دو ہفتوں سے جوہری معاہدے پر قائل کرنے کی کوشش کررہے تھے مگر اُس نے بات نہ مانی اور اب بہت دیر ہوچکی ہے اس لیے تہران سے کوئی بات نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو میں نے حملے جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے اور اہم ایران کے خلاف اسرائیل کو سپورٹ کریں گے کیونکہ تہران کا جوہرہ پروگرام پوری دنیا کےلیے خطرہ بن گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس بات کے بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ امریکہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرے گا یا نہیں البتہ اس حوالے سے صورت حال دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ایران کا دفاعی نظام ہم نے مکمل تباہ کردیا ہے اور اُسے آئندہ دنوں میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ نہیں جانتے جنگ کتنے دن تک جاری رہے گی۔
ہوائی حملوں کے دوران ان خاندانوں کو زیر زمین سوتے ہوئے دیکھا گیا۔
ایرانی جوابی حملے، اسرائیلی شہری خود کے مارے انڈر گراؤنڈ اسٹیشن میں پناہ لینے لگے ۔
ایران کے ممکنہ جوابی حملوں کے خوف میں اسرائیلی آباد کار میٹرو اسٹیشنز میں چھپ گئے ہیں۔ ہوائی حملوں کے دوران ان خاندانوں کو زیر زمین سوتے ہوئے دیکھا گیا۔
اسرائیل کے ایران کے اندر حالیہ حملوں کے بعد صورتحال کشیدہ ہے۔ تل ابیب اور دیگر بڑے شہروں میں ہنگامی پروٹوکولز کو سخت کر دیا گیا ہے، جبکہ شہریوں کو پناہ گاہوں کے قریب رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، اسرائیلی شہریوں میں شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے اور بہت سے لوگ عوامی پناہ گاہوں میں منتقل ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی حکام نے صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے خصوصی سکیورٹی انتظامات کر رکھے ہیں۔
نقصان کے حوالے سے کوئی اپ ڈیٹ جاری نہیں کی گئی۔
اسرائیل کی جانب سے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے زیر زمین بنکر پر حملے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔
امریکی کمنٹیٹرز جیکسن ہنکل کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے زیر زمین بنکر پر حملے کا دعوی کیا ہے تاہم ابھی نقصان کے حوالے سے کوئی اپ ڈیٹ جاری نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کو ایران اور اسرائیل کی جانب سے قتل کی دھمکیاں موصول ہونے اور انٹیلی جنس معلومات کے بعد اہل خانہ سمیت زیر زمین بنکر میں منتقل کردیا گیا ہے۔
مہیا نکزاد صرف 9 سال کی تھی، جو 14 جون کو اسرائیلی بمباری کا شکار ہوئی
اسرائیلی حملوں میں ایران کے 240 سے زائد شہری شہید ہوئے، جن میں بچوں، کھلاڑیوں اور فنکاروں سمیت معصوم خوابوں کے مالک افراد شامل ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مہیا نکزاد صرف 9 سال کی تھی، جو 14 جون کو اسرائیلی بمباری کا شکار ہوئی۔ وہ اس حملے کی سب سے چھوٹی شہیدوں میں سے ایک ہے۔
امیر علی امینی، جو ایک ٹیکوانڈو کھلاڑی تھے، تہران میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے۔ وہ ایران کی نیشنل جونیئر ٹیکوانڈو ٹیم کے رکن تھے اور ملک میں ایک ابھرتے ہوئے سپورٹس اسٹار کے طور پر جانے جاتے تھے۔
پرنیا عباسی، ایک شاعرہ تھیں، جو اپنے خاندان کے ساتھ اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئیں جب ان کی رہائشی عمارت نشانہ بنائی گئی۔ وہ اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے پہلے شہریوں میں شامل تھیں۔
پارسا منصور، ایک پیشہ ور پیڈل ٹینس کھلاڑی تھے، جو تہران کے شہررا علاقے میں اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہوئے۔
نیلوفر گہلوند، ایک پیلاتس انسٹرکٹر تھیں، جو اپنے والدین کے ساتھ اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہو گئیں۔ وہ ایک مشہور انسٹرکٹر بننے کا خواب دیکھ رہی تھیں، لیکن ان کے خواب پورے نہ ہو سکے۔
نجمہ شمس، ایک سائیکلسٹ تھیں، جو تہران کے ایک رہائشی علاقے پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئیں۔ احسان، ایک فوٹوگرافر تھے، جو کام سے گھر واپس جا رہے تھے کہ ایک اسرائیلی بم دھماکے میں شہید ہو گئے۔
وہ سڑک پر ہی دھماکے کی زد میں آ گئے۔ یہ تمام افراد ان 240 سے زائد شہریوں میں شامل ہیں جو حالیہ اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔
ان میں زیادہ تر عام شہری تھے، جن کے پیچھے خاندان، خواب اور مستقبل کے روشن منصوبے تھے۔
اس ساری کارروائی کی ویڈیو بھی سامنے آگئی
#BREAKING
— Tehran Times (@TehranTimes79) June 18, 2025
A Mossad agent attempted suicide by chewing a cyanide pill after being arrested by Iranian security forces. pic.twitter.com/jgCQ5mFEFm
ایرانی سیکورٹی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے موساد (اسرائیلی خفیہ ایجنسی) کے ایک مبینہ خفیہ ایجنٹ کو گرفتار کیا، جس نے گرفتاری کے دوران سیانائیڈ کی گولی چبانے کی کوشش کی۔
یہ زہریلا مادہ انتہائی خطرناک ہوتا ہے اور فوری موت کا سبب بن سکتا ہے۔ تاہم، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے بروقت مداخلت کرکے زہر کو خارج کرنے پر مجبور کر دیا۔
ایرانی حکام کے مطابق، یہ واقعہ ملک میں اسرائیلی جاسوسوں کے خلاف جاری کارروائی کا حصہ ہے، جس کے تحت متعدد مشتبہ افراد کو پہلے ہی حراست میں لیا جا چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ جاسوس ملک کے اندر خفیہ ڈرون بیسز سے ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنا رہے تھے۔
واضح رہے کہ سیانائیڈ نامی گولی کا استعمال خفیہ ایجنٹوں کی جانب سے گرفتاری کے وقت معلومات کے اخراج سے بچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس واقعے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے تاہم تہران ٹائمز نے سارے منظر کی ویڈیو جاری کی ہے۔
حکام کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی جاسوسوں کا نیٹ ورک ایران میں سرگرم ہے اور ملک کے اندر سے ہی ڈرون حملوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔
نیتن یاہو کے ایران پر حملے کا مقصد ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کو روکنا تھا
تہران :ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ واشنگٹن سے صرف ایک فون کال اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو خاموش کر سکتی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق عراقچی نے اپنے ایکس اکائونٹ پر لکھا کہ تمام شواہد اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ نیتن یاہو کے ایران پر حملے کا مقصد ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کو روکنا تھا۔
یہ ایک ایسا معاہدہ تھا جسے ہم حاصل کرنے کے لیے صحیح راستے پر تھے۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اگر صدر ٹرمپ واقعی سفارت کاری پر یقین رکھتے ہیں اور اس جنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو اگلے اقدامات فیصلہ کن ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو اپنے حملے بند کرنے چاہییں۔ ہمارے خلاف فوجی جارحیت کے مکمل ختم ہونے تک ہمارا ردعمل جاری رہے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن سے صرف ایک فون کال نیتن یاہو کو خاموش کرنے کے لیے کافی ہے۔
اس سے سفارتی راستے پر واپسی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ اگر امریکہ تمام ابدی جنگوں کی کے جال میں پھنس جاتا ہے تو یہ علاقائی سلامتی اور عالمی معیشت کے لیے خطرناک، غیر متوقع اور شاید ناقابل تصور نتائج کے ساتھ مذاکراتی حل کے کسی بھی امکان کو ختم کر دے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین، اپنے لوگوں، اپنے وقار اور اپنی کامیابیوں کے دفاع کے لیے خون کے آخری قطرے تک فخر کے ساتھ لڑیں گے۔ اسرائیل کے خلاف کارروائیاں دفاعی ردعمل کا حصہ ہیں۔
تل ابیب کے لیے پروازیں ابتدائی طور پر 22 جون تک منسوخ کی گئی ہیں۔
ابوظہبی : معروف فضائی کمپنی اتحاد ایئر ویزنے اسرائیل کے اہم شہر تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کرنے کااعلان کیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یہ اعلان تل ابیب اور دوسرے شہروں پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ ان میزائل حملوں کی وجہ سے جہازوں اور مسافروں کو نقصان ہو سکتا ہے۔
اتحاد ایئر ویزکے اعلان کے مطابق تل ابیب کے لیے پروازیں ابتدائی طور پر 22 جون تک منسوخ کی گئی ہیں۔
خامنہ ای نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ ایران اسرائیل پر فتح حاصل کرے گا۔
تہران: ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی پانچویں دن میں داخل ہو چکی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایسے میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ ایران اسرائیل پر فتح حاصل کرے گا۔
جبکہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے اسرائیل کے تمام شہروں کے باشندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر انخلا کریں۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاسدارانِ انقلاب نے کہا کہ اسرائیل کے تمام شہر اور تنصیبات اب جائز فوجی اہداف شمار ہوں گے۔
انھوں نے واضح کیا کہ فضائی و خلائی افواج اسرائیل پر درست نشانہ بنانے والے حملے کریں گی۔
حیفہ کے رمات ڈیوٹایئربیس کو نشانہ بنایا گیا ہے
تہران : ایران نے چوتھی بار اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب اور حیفہ شہر پر بیلسٹک میزائل و ڈرون داغ دیے جس کے بعد اسرائیل میں سائرن بج اٹھے ۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حیفہ کے رمات ڈیوٹایئربیس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جبکہ اسرائیل نے بھی تہران پر تازہ حملہ کیا ہے۔ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں حیفہ ریفائنری کو مکمل بند کر دیا گیا جبکہ حملے میں 3 ملازمین ہلاک ہوئے ۔
پاسداران انقلاب کے ترجمان جنرل علی محمد نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق سوم کی یہ 9ویں لہر ہے جو صبح تک جاری رہے گی۔ ہم دشمن کو ایک لمحہ کے لیے بھی امن میسر نہیں ہونے دیں گے۔
ایرانی سیکیورٹی کونسل نے اس سے قبل بیان دیا تھا کہ آج چوتھا دن انتہائی خطرناک ہوگا اور اسرائیل کو رات کے وقت دن کا منظر دکھائے دے گا۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے تہران کے عوام اور ایران نے تل ابیب کے شہریوں کو فوری طور انخلا کی ہدایت کرتے ہوئے بڑے حملوں کا اعلان کیا ہے۔
قبل ازیں ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر دوسرا بڑا حملہ کرتے ہوئے درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے جس کے نتیجے میں کئی عمارتیں کھنڈر بن گئیں جبکہ 8 اسرائیلی ہلاک اور 300 زخمی ہوئے ہیں۔
تارہ حملے میں حیفہ پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں آگ لگ گئی۔مقبوضہ شہر حیفہ، تل ابیب اور اور بیت المقدس میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، تل ابیب میں دھوئیں کے بادل چھا گئے، حملے میں اسرائیل کی کثیر منزلہ عمارت بھی تباہ ہو گئی۔
ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے بلکل قریب ہے۔
واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف حملوں میں روس اور شمالی کوریا کے ایران کو مدد فراہم کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
منگل کو جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے بلکل قریب ہے۔
ایران کے جوہری پروگرام مسئلے کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ڈونلڈ کا کہنا تھا کہ ایران رضاکارانہ طور پر اپنے جوہری توانائی پروگرام سے دستبردار ہو جائے۔
جی سیون ممالک نے اسرائیل کو پُرامن رہنے کا مشورہ دیا ہے
کینیڈا: اسرائیل کے ایران پر حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں دشمنی میں اضافے کے درمیان، جی سیون اقتصادی بلاک نے ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
کینیڈین راکیز میں منعقدہ گروپ آف سیون (جی سیون) سمٹ میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت عالمی رہنماؤں نے اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعہ کے پیش نظر مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کا سخت مطالبہ کیا۔
ایک مشترکہ بیان میں، جی سیون رہنماؤں نے خطے میں دشمنی کو کم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا، "ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایرانی بحران کا حل مشرق وسطیٰ میں دشمنی کی وسیع پیمانے پر کمی کا باعث بنے، جس میں غزہ میں جنگ بندی بھی شامل ہے۔"
بیان میں مزید کہا گیا کہ رہنماؤں نے اپنے مشترکہ موقف کا بھی اعادہ کیا کہ "ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا۔"
چین نے بھی تحمل کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل اور ایران دونوں پر زور دیا کہ وہ "فوری طور پر کشیدگی کو ٹھنڈا کرنے کے اقدامات کریں" اور خطے کو مزید عدم استحکام میں ڈوبنے سے روکیں۔
دریں اثنا، اسرائیل کی شدید فوجی مہم کے بعد ایران نے اپنا موقف سخت کر لیا ہے، جس نے اس ہفتے تہران کے جوہری پروگرام پر امریکہ اور ایران کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کو متاثر کیا۔ تاہم، وہ مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں کیونکہ ایرانی حکام نے کہا ہے کہ جب تک ملک حملے کی زد میں ہے، مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقی نے پیر کو کہا، "ہم پر فوجی جارحیت کی مکمل بندش کے بغیر، ہمارے جوابات جاری رہیں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ ایک سفارتی پیشرفت اب بھی ممکن ہو سکتی ہے، انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کہا: "واشنگٹن سے ایک فون کال نیٹنی یاہو جیسے کسی کو خاموش کر سکتی ہے۔ اس سے سفارت کاری کی واپسی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔"
ایک حیران کن پیشرفت میں، ایک سینئر امریکی عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ذاتی طور پر مداخلت کی تھی تاکہ اسرائیل کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ہدف بنائے گئے قتل سے روکا جا سکے۔
تاہم، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیٹنی یاہو نے اے بی سی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس الزام کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔ انہوں نے ایک مبہم جواب میں کہا، "یہ تنازعہ کو بڑھاوا نہیں دے گا، یہ تنازعہ کو ختم کرے گا،" جس نے بحران کی رفتار کے بارے میں مزید خدشات پیدا کر دیے ہیں۔
اسرائیل نے ایک روز قبل تہران میں چینل کی عمارت کو نشانہ بنایا تھا
پیر کو تہران میں ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن ہیڈکوارٹرز پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم تین ملازمین شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے اس علاقے کے لیے وارننگ جاری کرنے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد ہوا جہاں یہ اسٹیشن واقع ہے۔
بمباری کے ایک دن بعد، نشریاتی ادارے نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی جسے اس نے "بزدلانہ حملہ" قرار دیا۔ نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا، "ٹی وی اسٹیشن کے تین ملازمین اسرائیلی حملے میں ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔"
حملے کے دوران، اسلامک ریپبلک آف ایران نیوز نیٹ ورک (IRINN) کی اینکر سحر امامی کو اپنے اسٹوڈیو سے فرار ہوتے دیکھا گیا۔ تاہم، وہ صرف 25 منٹ بعد واپس آن ایئر ہوئیں، ایک دوسرے پیش کنندہ کے ساتھ ایک مختلف اسٹوڈیو سے براہ راست نمودار ہوئیں۔
حملے کے دوران، سیٹ پر موجود لوگوں کو "اللہ اکبر" (عربی جملہ جس کا مطلب "اللہ سب سے بڑا ہے") کے نعرے لگاتے سنا گیا۔
براہ راست نشریات اچانک کٹ گئی تھی اور ان کی جگہ پہلے سے ریکارڈ شدہ مواد نشر کیا گیا۔ اس کے فوراً بعد، تصاویر میں دھوئیں اور شعلوں کو آسمان کی طرف اٹھتے ہوئے دکھایا گیا، اور اسٹیشن نے بعد میں تصدیق کی کہ عمارت پر چار بم گرے تھے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان، اسماعیل بقائی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "شیطانی عمل" قرار دیا اور اسرائیل کو جنگی مجرم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حملے میں "کئی صحافی اور میڈیا اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔"
اسرائیل کے وزیر دفاع کاٹز نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ کاٹز نے ایک بیان میں کہا، "ایرانی حکومت کے پروپیگنڈے اور اشتعال انگیزی کے جواب میں، آئی او ایف نے مقامی رہائشیوں کے مکمل انخلا کے بعد ان کی نشریاتی اتھارٹی کو نشانہ بنایا۔ ہم ایرانی آمریت کا پیچھا کریں گے اور اسے ہر جگہ نشانہ بنائیں گے۔"
اسرائیل نے کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا ہے
ایران نے مبینہ طور پر تل ابیب کے قریب ہرزلیہ شہر میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا ہے۔۔
جائے وقوعہ سے ابھرنے والے مناظر نے عمارت کے قریب عبرانی زبان میں ایک سائن بورڈ دکھایا جس کا انگریزی میں ترجمہ "موساد ہیڈ کوارٹر میں خوش آمدید" کے طور پر کیا گیا ہے۔
حملے کے بعد عمارت میں آگ لگ گئی جس کے بعد دھوئیں کے بادل بھی اٹھتے دکھائی دیے۔ اسرائیل کے جاری حملوں کے جواب میں، ایران نے منگل کی صبح اسرائیل پر میزائل حملوں کی ایک تازہ لہر شروع کی، جس سے ملک کے مختلف حصوں میں فضائی حملے کے سائرن بج گئے۔
یروشلم اور تل ابیب میں زور دار دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کیونکہ اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کو فعال کیا گیا تھا۔ وسطی اسرائیل کے متعدد متاثرہ علاقوں میں ہنگامی خدمات جاری ہیں۔
ادھر ایرانی دارالحکومت تہران پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ رات بھر دھماکے اور بھاری فضائی دفاعی فائر کی اطلاع ملی۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے تصدیق کی ہے کہ پیر کو اس کے ہیڈ کوارٹر پر اسرائیلی فوج کے حملے میں اس کے تین ملازمین ہلاک ہو گئے۔
ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو شدید نقصان پہنچایا ہے لیکن اس بات پر زور دیا کہ فوج کو اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے "مزید وقت درکار ہے"۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ آئی آر جی سی کے خاتم الانبیاء سینٹرل ہیڈ کوارٹر کے نئے تعینات ہونے والے کمانڈر میجر جنرل علی شادمانی گزشتہ رات تہران پر ایک فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ شادمانی کو ایران کے اعلیٰ ترین فوجی حکام میں سے ایک اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا۔
اسرائیلی ذرائع کے مطابق شادمانی اپنی موت کے وقت اسرائیل کے خلاف ایران کی جنگی حکمت عملی کی براہ راست نگرانی کر رہے تھے۔
تازہ ترین ایرانی حملوں کے بعد، اسرائیلی ایمرجنسی سروسز نے کہا کہ وسطی اسرائیل میں ایک بس پارکنگ ایریا پر میزائل لگنے سے پانچ افراد معمولی زخمی ہوئے۔ ابھی تک کسی اضافی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
آنے والے گھنٹوں میں تل ابیب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔
ایران کے پاسداران انقلاب نے اسرائیلی شہریوں کو اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب خالی کرنے کی وارننگ جاری کردی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاسداران انقلاب کا وارننگ جاری کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اسرائیلی شہری جتنی جلدی ممکن ہو دارالحکومت تل ابیب خالی کردیں۔
پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ آنے والے گھنٹوں میں تل ابیب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔
ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے یہ انتباہ اسرائیلی فوج کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ایرانی شہریوں کو دارالحکومت تہران کا ایک علاقہ خالی کرنے کا کہا گیا تھا۔
ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں حیفہ میں واقع پائپ لائنز اور تیل کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس : اسرائیل آئل ریفائنریز کمپنی نے تسلیم کیا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں حیفہ میں واقع پائپ لائنز اور تیل کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے۔
عالمی خبر رساں کے مطابق اسرائیل کی آئل ریفائنریز کمپنی نے بتایا کہ ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں حیفہ میں واقع پائپ لائنز اور تیل کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے۔
کمپنی کے مطابق ایرانی میزائل حملوں کے باوجود ریفائننگ کی بنیادی سہولت بدستور کام کر رہی ہیں، تاہم بعض ڈاؤن اسٹریم آپریشنز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے آرمی ریڈیو نے رپورٹ کیا کہ ایرانی حملے میں حیفہ ریفائنری میں تیل کی پائپ لائنز متاثر ہوئی ہیں، ان حملوں کے نتیجے میں انفراسٹرکچر کو نمایاں نقصان پہنچا، اگرچہ اہم ریفائننگ کا عمل محدود پیمانے پر جاری ہے۔
واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ رات اعلان کیا تھا کہ اس نے اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں حیفہ اور وہاں موجود ریفائنری کو نشانہ بنایا، تہران نے ان حملوں کو جائز دفاعی اقدام قرار دیا ہے، جس کا مقصد اسرائیل کی فوجی اور اقتصادی تنصیبات کو نقصان پہنچانا تھا۔
ایرانی انٹیلی جنس یونٹ نے صوبے البورز سے دو مبینہ جاسوسوں کو گرفتار کیا جن پر اسرائیل کیلئے کام کرنے کا الزام ہے۔
ایران نے اسرائیل کی ایجنسی موساد کیلئے جاسوسی کرنے کے الزام میں مزید 2 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ایرانی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایرانی انٹیلی جنس یونٹ نے صوبے البورز سے دو مبینہ جاسوسوں کو گرفتار کیا جن پر اسرائیل کیلئے کام کرنے کا الزام ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق گرفتار افراد ایک گھر میں چھپے ہوئے تھے جہاں وہ دھماکا خیز مواد اور دیگر خفیہ الیکٹرانک آلات بنانے میں مصروف تھے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد سے مزید تفصیلات اور اعترافی بیانات جلد جاری کیے جائیں گے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے اسرائیلی شہریوں کو تا حکم ثانی محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسرائیلی حملے کے ردعمل پر ایرانی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر 100سے زائد میزائل داغ دیئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام میزائلوں کو روکنے کے لیے کام کررہا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے اسرائیلی شہریوں کو تا حکم ثانی محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے 100 سے زائد میزائل فائر کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس وقت اسرائیل بھر میں خطرے کے سائرن بجائے جارہے ہیں۔
ایرانی حملے کے بعد تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ تل ابیب میں مختلف مقامات پر دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے کچھ دیر بعد بیان جاری کیا جائے گا۔
فوجی عہدیداروں اور ایٹمی سائنسدانوں کے نام بھی جاری کردیے گئے ہیں۔
تہران: ایران پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصانات کے حوالے سے تفصیلات سامنے آگئی۔
ایرانی مہر نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایران میں 78 افراد شہید جبکہ 329 زخمی ہوئے۔اسرائیلی حملوں میں تہران کے رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔
دوسری جانب اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فوجی عہدیداروں اور ایٹمی سائنسدانوں کے نام بھی جاری کردیے گئے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی جوہری توانائی پروگرام سے وابستہ سائنسدانوں میں احمد رضا ذوالفقاری دریانی، فریدون عباسی، محمدمہدی تہرانچی، عبدالحمیدمنوچہر اور امیر حسین فقہی شامل ہیں۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ شہید فوجی عہدیداروں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، پاسداران انقلاب کے سابق سربراہ محمد حسین افشردی عرف محمد باقری، پاسداران انقلاب فضائی فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادے اور پاسداران انقلاب خاتم الانبیا ہیڈکوارٹر کے سربراہ غلام علی رشید شامل ہیں۔
حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ بھی شہید
اسرائیل نے ایران پر ایک بڑا حملہ کیا، جس میں چھ مقامات بشمول جوہری تنصیبات اور رہائشی عمارتوں کو دو مرحلوں میں نشانہ بنایا گیا۔
اہم ہدف نطنز شہر تھا، جو تہران کے جنوب میں واقع ہے اور ایران کی یورینیم افزودگی کی مرکزی سہولت کا گھر ہے۔ اسرائیل نے اس ایٹمی اور جوہری سائٹ کو تباہ کیا ہے۔
حملوں میں متعدد فوجی کمانڈرز، دو جوہری سائنسدان اور کئی شہری شہید ہوگئے۔اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر ان چیف حسین سلامی، دو جوہری سائنسدان اور کئی فوجی کمانڈر شہید ہوئے۔
اسرائیلی آپریشن"رائزنگ لائن" کے دوران ایران کے جوہری مقامات اور اعلیٰ فوجی و سیاسی شخصیات کو نشانہ بنایا گیا، جس میں اسلامی انقلابی گارڈز کور (آئی آر جی سی) کے کمانڈر ان چیف میجر جنرل حسین سلامی کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔
سلامی کے علاوہ، کئی اعلیٰ فوجی افسران اور اہم جوہری سائنسدان بھی مارے گئے ہیں۔
ایرانی ایٹمی توانائی آرگنائزیشن (AEOI) کے سابق سربراہ اور موجودہ رکن پارلیمنٹ فریڈون عباسی دوانی بھی اس ٹارگٹ حملے کا نشانہ بن گئے۔
ایران کی ڈیفنسو انوویشن اینڈ ریسرچ آرگنائزیشن (SPND) کے سربراہ رضا مظفرینیا حسین، خاتم الانبیاء سنٹرل ہیڈکوارٹرز کے کمانڈر اور "آپریشن ٹرو پرومس" کے اہم معمار غلام علی رشید، تہران کی اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر اور اماد پروگرام کے سابق نگران محمد مہدی تہرانی کی ہلاکت کی بھی تصدیق ہو چکی ہے۔
ایران نے اسرائیل کے خلاف سخت ردعمل کی دھمکی دی ہے، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی انتہائی خطرناک سطح تک پہنچ چکی ہے۔
تیسرے مرحلے کے حملے کی اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں۔ جبکہ ایران نے اسرائیل کے خلاف "تکلیف دہ" جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے، جبکہ دونوں ممالک اب مکمل جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں 6 جوہری سائنسدان ہلاک
ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم نے رپورٹ دی ہے کہ آپریشن رائزنگ لائن کے تحت اسرائیلی حملوں میں 6 جوہری سائنسدان ہلاک ہوگئے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں
عبدالحمید منوچہر
احمد رضا ذوالفقاری
سید امیرحسین فقہی
مطلق بیزاد
محمد مہدی تہرانیچی
فریدون عباسی
تسنیم نیوز نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر لکھا: "صیہونی حکومت نے ثابت کیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے ہتھیار سے ہمارے سائنسدانوں کے خلاف جنگ پر اتر آئی ہے۔"