ویزا رکھنے والوں کو بھی 1 لاکھ ڈالرز دینا ہوں گے؟ ٹرمپ انتظامیہ کی وضاحت

22 hours ago

ویزا رکھنے والوں کو بھی 1 لاکھ ڈالرز دینا ہوں گے؟ ٹرمپ انتظامیہ کی وضاحت

وائٹ ہاؤس سے معاملے پر تفصیلی وضاحت جاری کردی گئی
ویزا رکھنے والوں کو بھی 1 لاکھ ڈالرز دینا ہوں گے؟ ٹرمپ انتظامیہ کی وضاحت

ویب ڈیسک

|

21 Sep 2025

امریکی حکومت نے واضح کیا ہے کہ حال ہی میں اعلان کی گئی H-1B ویزا پر ایک لاکھ ڈالر فیس صرف نئی درخواستوں پر لاگو ہوگی، موجودہ ویزا ہولڈرز پر نہیں۔

یہ وضاحت ہفتہ کے روز اس وقت سامنے آئی جب امریکی سیکریٹری برائے کامرس ہاورڈ لٹ نِک کے بیان نے تشویش پیدا کر دی تھی۔ ان کے مطابق یہ فیس ہر سال اور نئے ویزوں کے ساتھ ساتھ تجدید پر بھی لاگو ہوگی۔

ان بیانات کے بعد بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں جیسے ایمازون، مائیکروسافٹ، میٹا اور گوگل (الفابیٹ) نے اپنے H-1B ویزا رکھنے والے ملازمین کو بین الاقوامی سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

اس پر ردعمل دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے کہا:

"یہ کوئی سالانہ فیس نہیں ہے۔ یہ صرف ایک مرتبہ لگنے والی فیس ہے جو صرف پہلی بار درخواست دینے والوں کے لیے ہے۔"

انہوں نے مزید وضاحت کیکہ "جو افراد پہلے سے H-1B ویزا رکھتے ہیں اور اس وقت ملک سے باہر ہیں، انہیں دوبارہ داخلے کے لیے ایک لاکھ ڈالر ادا نہیں کرنے ہوں گے۔ یہ قانون صرف نئے ویزا کے لیے ہے، تجدید یا موجودہ ویزا ہولڈرز کے لیے نہیں۔"

یاد رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو اس نئے حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جو اتوار کی رات 12:01 بجے (04:01 جی ایم ٹی) سے نافذ العمل ہوگا۔ یہ اقدام ایک سال کے لیے ہے لیکن ضرورت پڑنے پر بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔

H-1B پروگرام کے تحت امریکی کمپنیاں سائنس، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں خصوصی مہارت رکھنے والے غیر ملکی ملازمین کو بھرتی کرتی ہیں۔ یہ ویزے عام طور پر تین سال کے لیے دیے جاتے ہیں جنہیں چھ سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق H-1B ویزوں کے تقریباً 75 فیصد حاملین بھارتی شہری ہیں، جو اس فیصلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!