ڈی چوک جانے کا فیصلہ عمران خان کا تھا بشریٰ بی بی کا نہیں، مروت
Webdesk
|
29 Nov 2024
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے واضح کیا کہ ڈی چوک تک مارچ کرنے کا فیصلہ عمران خان کا تھا لیکن انہوں نے پارٹی کو حالات کی بنیاد پر پلان تبدیل کرنے کا اختیار دیا تھا۔
مروت نے انکشاف کیا کہ خان نے مارچ کی قیادت علی امین گنڈا پور کو سونپی تھی۔ پی ٹی آئی کے بانی نے احتجاج کی قیادت ڈی چوک کی بجائے سنگجانی کی طرف کرنے سے بھی انکار کردیا۔
ایک حالیہ انٹرویو میں، مروت نے ان خبروں کی تردید کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بشریٰ بی بی نے ڈی چوک کے راستے پر اصرار کیا تھا یا اس فیصلے پر وزیراعلیٰ گنڈا پور سے بحث کی تھی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ جب بیرسٹر گوہر اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے لیے حکومت کی جانب سے سنگجانی کی طرف مارچ کی تجویز پر بات کرنے گئے تو خان نے انکار کر دیا لیکن حتمی فیصلہ پارٹی قیادت پر چھوڑ دیا۔
مروت نے زور دے کر کہا کہ پارٹی کارکنوں پر رہنمائی اور کنٹرول کا فقدان تھا، جن میں سے کچھ قیادت سے پہلے ہی ڈی چوک پہنچ چکے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج کے دوران بڑھتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ گنڈا پور ڈی چوک تک مارچ کرنے سے گریزاں تھے۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ بشریٰ بی بی کی گاڑی پر سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی اور ان کا تعاقب اس وقت کیا جب وہ وزیراعلیٰ گنڈا پور کے ساتھ خیبرپختونخوا واپس جارہی تھیں۔
مروت نے دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی اور گنڈا پور کو مانسہرہ جاتے ہوئے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم ان کے سیکیورٹی گارڈز کی مداخلت پر وہ فرار ہوگئے۔
Comments
0 comment