سعودی عرب سے متعلق بیان، عمران خان بشری بی بی کے دفاع میں سامنے آگئے
ویب ڈیسک
|
22 Nov 2024
سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کا دفاع کیا اور اُن پر گزشتہ روز کے ویڈیو بیان کے بعد سعودی عرب کے حوالے سے عائد الزامات کو مسترد کردیا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ بشریٰ بی بی نے سعودی عرب کا بالکل بھی ذکر نہیں کیا، ان کے الفاظ کو غیر ضروری تنازع کھڑا کرنے کے لیے "جان بوجھ کر سیاق و سباق سے ہٹ کر" لیا گیا۔
بشریٰ بی بی نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ سعودی عرب نے ان کے شوہر کی حکومت کو ہٹانے میں کردار ادا کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب عمران خان نے مدینہ کا دورہ کیا تو سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو سعودی حکام کی جانب سے کالز موصول ہونے لگیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی معزولی میں ان کا ہاتھ تھا۔
بشریٰ بی بی نے مزید الزام لگایا کہ کالز کے نتیجے میں ایک گندی مہم چلائی گئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ عمران خان کو "یہودی ایجنٹ" کا لیبل لگایا گیا ہے۔
اس بیان پر حکومتی عہدیداروں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا اور حکمران طبقے نے بشریٰ بی بی پر سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا۔
کچھ لوگوں نے ان ریمارکس کو دونوں ممالک کے تعلقات پر "خودکش حملہ" قرار دیا۔ عمران خان نے ان تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت کے سعودی عرب کے ساتھ "بہترین تعلقات" ہیں۔
انہوں نے یاد دلایا کہ نومبر 2022 میں وزیر آباد میں حملے کے بعد، ان کو موصول ہونے والی پہلی کالوں میں سے ایک ولی عہد محمد بن سلمان کی تھی۔خان نے اپنی حکومت کا تختہ الٹنے سے چند ہفتے قبل اسلام آباد میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے وزرائے خارجہ کی کامیاب کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کے لیے سعودی عرب کی حمایت کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے سعودی عرب کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔
Comments
0 comment