وفاقی کابینہ نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت کردی

وفاقی کابینہ نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت کردی

حکومت کا اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کن قدم اٹھانے کا عندیہ
وفاقی کابینہ نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت کردی

ویب ڈیسک

|

28 Nov 2024

وفاقی کابینہ نے اسلام آباد مارچ میں علی امین گنڈا پور کی زیرقیادت حکومت کی جانب سے ریاستی مشینری کے استعمال پر خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ کی حمایت کی۔

 ذرائع کے مطابق حکومت نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے اعلان سے قبل اتحادی جماعتوں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، قومی وطن پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔

 وزارت قانون اور اٹارنی جنرل نے بھی معاملے پر اپنی رائے وفاقی کابینہ کو پیش کی۔ 

 کابینہ نے رائے دی کہ کے پی کی حکمران جماعت نے خود نادانستہ طور پر وفاق پر ’حملے‘ میں سرکاری مشینری اور ملازمین کو استعمال کرکے گورنر راج کے نفاذ میں سہولت فراہم کی۔

 وفاقی کابینہ کے اجلاس کا واحد ایجنڈا گورنر راج کا نفاذ تھا۔ اس معاملے پر حتمی فیصلہ سیاسی اتحادیوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

 حکومت نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور پر صوبائی حکومت کے وسائل کا استعمال کرنے، اسلام آباد میں اپنی پارٹی کے احتجاج کے لیے گاڑیوں اور پولیس اہلکاووں کا استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ 

 وزیراعلیٰ گنڈا پور نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ساتھ پی ٹی آئی کے بانی کی رہائی کے لیے دھرنا دینے کے لیے کے پی سے اسلام آباد تک مارچ کے لیے ایک بڑے کارواں کی قیادت کی۔ 

 مارچ سے پہلے، انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان اس وقت تک اسلام آباد میں رہیں گے جب تک عمران خان اور دیگر قیدیوں کی رہائی اور ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے۔

 تاہم، مظاہرین کے خلاف پرتشدد کریک ڈاؤن کے بعد بدامنی کے بعد، گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کے پی فرار ہو گئے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!