3 سالوں میں 29 لاکھ کے قریب پاکستانی بیرون ملک منتقل

3 سالوں میں 29 لاکھ کے قریب پاکستانی بیرون ملک منتقل

مہنگائی، بے روزگاری اور بڑھتی بدامنی کیوجہ سے پاکستانی بیرون ملک منتقل ہوئے ہیں
3 سالوں میں 29 لاکھ کے قریب پاکستانی بیرون ملک منتقل

ویب ڈیسک

|

17 Sep 2025

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین برسوں کے دوران مجموعی طور پر 28 لاکھ 94 ہزار 645 پاکستانی مہنگائی، بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی بدامنی کے باعث ملک چھوڑ کر بیرونِ ملک منتقل ہوگئے ہیں۔

 یہ اعداد و شمار 15 ستمبر 2025 کی رپورٹ میں جاری کیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیرونِ ملک جانے والوں میں خواتین کی بھی ایک نمایاں تعداد شامل ہے۔ 

بیشتر افراد نے معاشی دباؤ اور کاروبار شروع یا جاری رکھنے میں مشکلات کو ملک چھوڑنے کی بنیادی وجوہات قرار دیا۔

کن شعبوں کے لوگ ہجرت کر گئے؟

بیرونِ ملک جانے والوں میں ڈاکٹرز، انجینئرز، آئی ٹی ماہرین، اساتذہ، بینکرز، اکاؤنٹنٹس، آڈیٹرز، ڈیزائنرز اور آرکیٹیکٹس جیسے پروفیشنلز شامل ہیں۔ 

اس کے ساتھ ساتھ ہنر مند اور نیم ہنر مند افراد بھی بڑی تعداد میں ہجرت کر گئے جن میں ڈرائیورز، پلمبرز اور ویلڈرز شامل ہیں۔

حکومت کو اربوں کی فیس وصولی

رپورٹ کے مطابق، ملک چھوڑنے والوں نے اجتماعی طور پر حکومت پاکستان کو تقریباً 26 ارب 62 کروڑ روپے پروٹیکٹریٹ فیس کی مد میں ادا کیے۔

مہنگائی اور تنخواہوں کا فرق

بیرونِ ملک جانے والے افراد کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تنخواہیں آسمان کو چھوتی مہنگائی کے مقابلے میں نہایت کم ہیں جس کے باعث زندگی گزارنا دن بدن مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!