حضرت آدمؑ کی توبہ سےیوم عاشور تک، 10 محرم کو پیش آنے والے واقعات

حضرت آدمؑ کی توبہ سےیوم عاشور تک، 10 محرم کو پیش آنے والے واقعات

یوم عاشور کو دنیا بھر میں نواسہ رسولﷺ اور اُن کے 72 ساتھیوں کی شہادت کی وجہ سے جانا جاتا ہے
حضرت آدمؑ کی توبہ سےیوم عاشور تک، 10 محرم کو پیش آنے والے واقعات

ویب ڈیسک

|

5 Jul 2025

محرم الحرام کی 10 تاریخ کو منایا جانے والا یوم عاشورہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے گہری روحانی اور تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔

یہ دن اسلامی روایت میں متعدد اہم واقعات کی یاد دلاتا ہے، لیکن سب سے بڑھ کر یہ نواسہ رسول حضرت امام حسینؓ کی شہادت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

امام حسینؓ نے کربلا کے میدان میں ظلم کے خلاف کھڑے ہو کر اور اسلام کے اصولوں کا دفاع کرتے ہوئے بے مثال قربانی پیش کی۔

10 محرم 61 ہجری کو، تین دن بھوکے پیاسے رہنے کے بعد، امام حسینؓ اپنے وفادار ساتھیوں اور اہل خانہ کے ایک چھوٹے سے گروہ کے ہمراہ یزید کی افواج کے ہاتھوں شہید کر دیے گئے۔

ان کی یہ عظیم قربانی سچائی، انصاف اور کڑی سے کڑی آزمائش کے سامنے ثابت قدمی کی ایک لازوال علامت بن گئی۔ یہ اسی قربانی کے ذریعے ہے کہ امام حسین نے اسلام کی اخلاقی اور روحانی روح کو محفوظ رکھا۔

یوم عاشور پر دیگر واقعات

کربلا کے المناک واقعے کے علاوہ، اسلامی روایات کے مطابق عاشورہ کا دن کئی اہم الہی رحمتوں اور نجات کے واقعات سے بھی وابستہ ہے

10 محرم کو اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول فرما کر انہیں معافی دی۔

حضرت نوح علیہ السلام اور ان کے پیروکاروں کو عظیم طوفان سے نجات ملی؛ کشتی عاشورہ کے دن کوہ جودی پر ٹھہری۔ "اسی دن (عاشورہ کو) نوح علیہ السلام کی کشتی کوہ جودی پر ٹھہری تھی،" (تفسیر ابن کثیر)۔

اللہ تعالیٰ کی مدد سے بحیرہ احمر دو حصوں میں تقسیم ہو گیا، جس سے بنی اسرائیل فرعون کے ظلم سے بچ گئے، اور فرعون اپنی فوج سمیت غرق ہو گیا۔

اللہ کی رحمت سے حضرت یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ سے باہر آئے اور انہوں نے اپنی قوم کو ان کی سابقہ نافرمانیوں پر معاف کیا۔

بہت سے علماء کا خیال ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اسی دن آسمانوں پر اٹھایا گیا۔

یوم عاشور کا روزہ

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یوم عاشورہ کا روزہ رکھتے تھے۔ جب آپ مدینہ ہجرت کر کے تشریف لائے اور یہودیوں کو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اللہ کی مدد ملنے کی یاد میں روزہ رکھتے دیکھا تو آپؐ نے فرمایا:

"ہم موسیٰ علیہ السلام کے زیادہ حقدار ہیں تم سے،" اور آپؐ نے اس دن روزہ رکھا اور مسلمانوں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دی۔ (بخاری)

آپ ﷺ نے مسلمانوں کو یوم عاشور کے ساتھ دو روزے یعنی 9 ، 10 یا 10، 11 محرم کا روزہ رکھنے کی تاکید کی اور اس کی وجہ یہود سے مشابہہ نہ ہونے کو بتایا۔

احادیث مبارکہ میں ہے عاشورہ کا روزہ رکھنا انتہائی فضیلت کا حامل سمجھا جاتا ہے، اور روایات میں ہے کہ یہ گزشتہ سال کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!