مریم نواز کے دورہ جاپان میں رشتے دار، سہلیاں اور گھریلو ملازمین کو لے جانے پر تنقید کرنے والے غدار قرار

مریم نواز کے دورہ جاپان میں رشتے دار، سہلیاں اور گھریلو ملازمین کو لے جانے پر تنقید کرنے والے غدار قرار

عظمی بخاری نے غدار قرار دے کر عجیب و غریب منطق پیش کردی
مریم نواز کے دورہ جاپان میں رشتے دار، سہلیاں اور گھریلو ملازمین کو لے جانے پر تنقید کرنے والے غدار قرار

ویب ڈیسک

|

26 Aug 2025

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے طویل دورہ جاپان پر اخراجات اور مبینہ طور پر اہل خانہ اور دوستوں کی شمولیت پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دورے پر ہونے والے بھاری اخراجات پر مختلف حلقوں کی جانب سے سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس دورے کی سخت مذمت کی ہے، خاص طور پر چارٹرڈ جہاز کے استعمال اور غیر سرکاری افراد کی شمولیت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

 پی ٹی آئی رہنما عائشہ بھٹہ نے سوشل میڈیا پر ایک غیر سرکاری فہرست جاری کی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وفد میں مریم نواز کی بڑی بیٹی، ان کے شوہر اور بچے، چھوٹی بیٹی اور ان کی دوست، سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کے بیٹے، میڈیا ٹیم کے ارکان اور گھریلو عملہ سمیت تقریباً 30 افراد شامل تھے۔

رپورٹس کے مطابق، پنجاب حکومت نے جاپان کے دورے کے لیے 160 ملین روپے کی منظوری دی تھی، جس میں لگژری ہوٹلوں، گاڑیوں اور سفارتی تحائف کے اخراجات شامل ہیں۔ جاپان روانگی سے قبل وزیراعلیٰ مریم نواز نے تھائی لینڈ میں بھی مختصر قیام کیا تھا۔

 اس دورے کو نمایاں کرنے کے لیے سرکاری سطح پر ایک اشتہاری مہم بھی چلائی گئی، جسے ناقدین نے عوامی فنڈز کے غلط استعمال اور ذاتی تشہیر کی کوشش قرار دیا۔

حکومت کا مؤقف: 'یہ قومی مفادات پر حملہ ہے'

ان تمام تنقیدوں کے جواب میں، پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ تنقید "قومی مفادات پر حملہ" ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعلیٰ کے طور پر اس دورے پر تنقید کرنا "غداری" ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے کا مقصد پاکستان اور جاپان کے تعلقات کو مضبوط بنانا اور جاپان کے ترقیاتی ماڈل کو اپنا کر پنجاب کے نوجوانوں کے لیے مواقع اور خوشحالی پیدا کرنا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے ان دعوؤں کو مسترد کیا کہ حکومت نے غیر سرکاری مسافروں کے اخراجات اٹھائے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فہرست کو "گمراہ کن" قرار دیا۔ تاہم، انہوں نے تسلیم کیا کہ کچھ اہل خانہ اور دوست وفد کے ساتھ گئے تھے، لیکن اس بات پر زور دیا کہ "انہوں نے اپنے اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے ہیں۔"

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!