چینی صدر اور مودی کا سرحدی تنازعات ختم کرنے پر اتفاق

Webdesk
|
1 Sep 2025
تیانجن : چینی صدر شی جِن پنگ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نیسرحدی تنازعات کے حل اور تعاون بڑھانے کا عزم ظاہر کیاہے۔
دونوں رہ نمائوں کیدرمیان یہ ملاقات چین کے شہر تیانجن میں ہوئی۔یہ مودی کا چین کا پہلا دورہ ہے جب سے دونوں ممالک کے تعلقات 2020 میں شدید سرحدی جھڑپوں کے بعد بگڑے تھے، جب چینی اور بھارتی فوجیوں کے درمیان پر تشدد تصادم ہوا۔
مودی کا یہ دورہ بھارت کی شنگھائی تعاون تنظیم میں رکنیت کے سلسلے میں ہو رہا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم ایک سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی گروپ ہے جسے چین کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے۔
اپنی افتتاحی تقریر میں مودی نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات مقاصد کی سمت آگے بڑھ رہے ہیں اور سرحد پر ایک پرامن ماحول موجود ہے، جس سے تصادم ختم ہوا ہے۔
مودی نے مزید کہا کہ سرحدی علاقوں میں امن اور سکون بہت اہم ہیں تاکہ دوطرفہ تعلقات کی ترقی جاری رہ سکے۔اس موقعے پر چینی صدر شی نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ تیانجن ملاقات تعلقات کی مزید ترقی اور دوطرفہ تعلقات کی مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی میں مدد دے گی۔
چین کے مرکزی ٹی وی سی سی ٹی وی نے رپورٹ کیاکہ صدر شی نے زور دیا کہ دونوں ممالک کو سرحدی مسئلے کو چین-بھارت تعلقات کی مجموعی صورتحال پر اثر انداز نہیں ہونے دینا چاہیے اور اقتصادی ترقی ان کا بنیادی مرکز ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک دونوں شراکت دار کے طور پر کام کرنے کے عزم پر قائم رہیں، دشمنی کے بجائے اور مواقع پیدا کریں۔ چین-بھارت تعلقات مستحکم ترقی اور خوشحالی کی راہ پر آگے بڑھیں گے۔
تیانجن میں روسی صدر ولادیمیر پوتین بھی پہنچے ہیں جنہوں نے بعد ازاں چینی صدر سے بھی ملاقات کی۔
Comments
0 comment