2 hours ago
غزہ میں شدید اسرائیلی بمباری سے درجنوں مزید شہادتیں، ہزاروں فلسطینیوں کی غزہ سے نقل مکانی

ویب ڈیسک
|
17 Sep 2025
اسرائیلی فوج کی تازہ ترین اور شدید بمباری نے غزہ شہر کو ایک بار پھر لرزا دیا، جس کے نتیجے میں منگل کو کم از کم 91 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ہزاروں شہری شہر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق لوگ شمالی غزہ سے جنوب کی طرف روانہ ہورہے ہیں۔ ساحلی سڑک پر کاروانوں کی صورت میں شہری اپنے گھروں کا سامان گدھا گاڑیوں، وینز اور اپنے کندھوں پر اٹھائے آگ اور دھوئیں کے بادلوں کے درمیان نکل رہے ہیں۔
غزہ کے مختلف علاقوں میں رہائشی عمارتوں، مساجد اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا۔ طبی ذرائع نے بتایا کہ ایک اسرائیلی حملے میں وہ گاڑی بھی تباہ کردی گئی جو شہریوں کو محفوظ مقام کی طرف لے جا رہی تھی۔
فلسطینی حکام کے مطابق بمباری میں کم از کم 17 رہائشی عمارتیں مکمل طور پر زمین بوس ہوگئیں، جن میں مشرقی علاقے طفاح کی ایبکی مسجد بھی شامل ہے۔ اسرائیلی فوج نے شہر کے شمال، مشرق اور جنوب میں دھماکہ خیز روبوٹس بھی استعمال کیے جو درجنوں گھروں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق یہ غزہ پر دو سالہ جنگ کے دوران سب سے ہولناک حملہ ہے۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیلی کارروائی کو "اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ قبول" قرار دیا۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کی تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا کہ اسرائیل کی یہ جنگ فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی ہے، اور اسرائیلی قیادت کے بیانات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ان کا مقصد فلسطینی قوم کو مٹانا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی اسرائیل پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ فرانس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ "غیر منطقی تباہ کن مہم" کو فوری روکا جائے اور مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔ آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے کہا کہ "جو لوگ نسل کشی کررہے ہیں یا اس کی حمایت کر رہے ہیں، ان پر تجارتی پابندیاں لگائی جائیں اور اقوام متحدہ سے نکال باہر کیا جائے۔"
محصور فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ بہت سے لوگ جنوب کی طرف ہجرت کررہے ہیں، مگر وہاں بھی محفوظ پناہ گاہیں موجود نہیں ہیں۔ الماواسی کیمپ، جہاں پہلے سے لاکھوں بے گھر افراد مقیم ہیں، خود اسرائیلی حملوں
کی زد میں ہے۔
Comments
0 comment