پاکستان نے ایمرجنسی میں بھی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی، بھارت کا الزام

پاکستان نے ایمرجنسی میں بھی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی، بھارت کا الزام

طیارے میں 220 مسافر سوار تھے
پاکستان نے ایمرجنسی میں بھی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی، بھارت کا الزام

ویب ڈیسک

|

24 May 2025

انڈیا کی سویلین ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستان پر الزام لگایا ہے کہ اس نے 220 سے زائد مسافروں والی ایک انڈیگو فلائٹ کو ایمرجنسی کے باوجود اپنی ہوائی حدود استعمال کرنے کی اجات نہیں دی، جس کے باعث یہ پرواز شدید خلل کا شکار ہوئی۔  

یہ اے321 نیو طیارہ، فلائٹ نمبر 6E 2142، جو دہلی سے سری نگر جا رہا تھا، پنجاب کے علاقے پٹھانکوٹ کے قریب ژالہ باری کا شکار ہوا۔  

خیال رہے کہ خلل کی وجہ سے طیارے کے اگلے حصے کو شدید نقصان پہنچا، جس کے بعد پائلٹس نے ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے سری نگر ایئرپورٹ پر محفوظ لینڈنگ کی۔  

انڈیا کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سویلین ایوی ایشن (DGCA) کے مطابق، فلائٹ کے عملے نے شدید موسمی حالات سے بچنے کے لیے ناردرن کنٹرول (انڈین ایئر فورس) سے بین الاقوامی سرحد کی طرف موڑنے کی اجازت مانگی، لیکن انکار کر دیا گیا۔  

"بعد ازاں، عملے نے لاہور کنٹرول سے رابطہ کیا تاکہ موسم سے بچنے کے لیے پاکستانی ہوائی حدود میں داخل ہو سکیں، لیکن یہ درخواست بھی مسترد کر دی گئی،

انڈین میڈیا کے دعووں کے مطابق، پاکستان کی جانب سے طیارے کو اپنی ہوائی حدود میں داخلے کی اجازت نہ دینے سے مسافروں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو گیا۔  

خیال رہے کہ پاکستان نے اس سال کے شروع میں ہی انڈین فلائٹس کے لیے اپنی ہوائی حدود بند کر دی تھی، اور یہ پابندی جون 2025 تک جاری رہے گی، جو ایک سفارتی تناؤ کے دوران ایک جوابی اقدام ہے۔  

انڈیگو نے تصدیق کی کہ طیارہ غیر متوقع شدید موسم کا شکار ہوا اور عملے نے تمام حفاظتی پروٹوکولز پر عمل کیا۔ "طیارہ محفوظ طریقے سے لینڈ کر گیا اور تمام مسافر محفوظ ہیں،" 

ہوا بازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ خلل کی وجہ سے طیارہ حادثوں کا شکار کم ہی ہوتا ہے، لیکن شدید ژالہ باری سے ساخت کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور سیٹ بیلٹ نہ پہننے والے مسافروں کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے۔  

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!