اسرائیلی حملے میں چائلڈ اسپیشلسٹ کے 9 بچے شہید، آخری بیٹا اور شوہر شدید زخمی

اسرائیلی حملے میں چائلڈ اسپیشلسٹ کے 9 بچے شہید، آخری بیٹا اور شوہر شدید زخمی

حملے کے وقت ڈاکٹر اسپتال میں تھیں
اسرائیلی حملے میں چائلڈ اسپیشلسٹ کے 9 بچے شہید، آخری بیٹا اور شوہر شدید زخمی

ویب ڈیسک

|

25 May 2025

 

خان یونس: اسرائیلی فوج کے حملے میں غزہ کی معروف بچوں کی ماہر ڈاکٹر علا النجار کے 10 میں سے 9 بچے شہید ہو گئے، جبکہ ان کے شوہر حمدی النجار اور بیٹا آدم شدید زخمی حالت میں ناصر ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

 ڈاکٹر علا حملے کے وقت ہسپتال میں ڈیوٹی پر تھیں۔  

جمعے (23 مئی) کو خان یونس کے علاقے میں اسرائیلی فضائی حملے میں النجار خاندان کا گھر نشانہ بنایا گیا۔ حمدی النجار کی بھانجی سماح النجار کے مطابق، جب ان کی والدہ حمدی سے فون پر بات کر رہی تھیں، تو اچانک زوردار دھماکے ہوئے۔  

انہوں نے بتایا، "پہلے دھماکے کے بعد دوسرا دھماکہ اس سے کہیں زیادہ شدید تھا۔ ہر طرف گھنا سیاہ دھواں پھیل گیا۔ نہ سورج نظر آ رہا تھا، نہ بادل... ہم آسمان تک نہیں دیکھ پا رہے تھے۔ میری والدہ نے حمدی کو پکارا، لیکن جواب نہیں ملا۔ نہ وہ بچے، نہ ان کی بیوی۔"

رائٹرز کے سوال پر اسرائیلی فوج نے کہا کہ انہوں نے خان یونس میں "مشتبہ افراد" کو نشانہ بنایا، جو فوجیوں کے قریب ایک عمارت سے کارروائی کر رہے تھے۔ تاہم، اس بیان میں شہری ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔  

مئی کے آغاز سے اسرائیل نے غزہ میں فوجی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، جس کا مقصد حماس کی عسکری صلاحیتوں کو ختم کرنا اور اکتوبر 2023 کے قیدیوں کی رہائی بتایا جا رہا ہے۔ تاہم، ان حملوں میں بڑی تعداد میں عام شہری بھی شہید ہو رہے ہیں۔  

اس واقعے نے غزہ کے عوام میں غم و غصہ پیدا کر دیا ہے، جبکہ ڈاکٹر علا النجار جیسے طبی عملے کی خدمات جنگ زدہ علاقوں میں انتہائی اہم ہیں۔  

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!