شارٹ ویڈیوز دیکھنا نشے اور جوئے کی طرح بری لت ہے، ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات کے خوفناک نتائج

شارٹ ویڈیوز دیکھنا نشے اور جوئے کی طرح بری لت ہے، ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات کے خوفناک نتائج

یہ بات چین میں ہونے والی تحقیق میں سامنے آئی ہے
شارٹ ویڈیوز دیکھنا نشے اور جوئے کی طرح بری لت ہے، ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات کے خوفناک نتائج

ویب ڈیسک

|

14 Jul 2025

اگر آپ بھی ٹک ٹاک، انسٹا گرام, فیس بک یا یوٹیوب شارٹس پر مختصر ویڈیوز دیکھنے کے شوقین ہیں تو ہوشیار ہوجائیں کیونکہ ایک نئی تحقیق میں خوفناک انکشاف ہوا ہے۔

چین میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق، یہ عادت ایک لت کی مانند ہے جیسے نشئی یا جواری کو ہوتی ہے اور بالکل اُسی طرح دماغی صحت کیلیے نقصان دہ بھی ہے۔ ہے۔  

جریدہ "نیورو امیج" میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ مختصر ویڈیوز کی لت لگتنے سے دماغ کے فیصلہ سازی اور مالیاتی حساسیت سے متعلق حصوں میں نقسیم ہوجاتی ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ عادت منشیات یا جوئے بازی کی لت کی طرح ہے، جہاں لوگ طویل مدتی نتائج کی بجائے فوری تسکین چاہتے ہیں۔  

ماہرین کے مطابق مسلسل اسکرولنگ اور مختصر ویڈیوز دیکھنے سے توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے اور سوچے سمجھے فیصلے کرنے کا رجحان بڑھتا ہے۔  

تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دماغ پر اس کے ایسے اثرات مرتب ہوتے ہیں کہ خطرات کا اندازہ لگانے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے جبکہ ڈپریشن اور نیند کے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس کے علاوہ اس کی وجہ سے دماغی ساخت میں تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں، خاص طور پر وہ حصے جو خود کنٹرول اور منصوبہ بندی** سے متعلق ہیں۔  

تحقیق کے مطابق چین میں 95.5 فیصد انٹرنیٹ صارفین روزانہ اوسطاً 151 منٹ مختصر ویڈیوز دیکھتے ہیں۔  

محققین کے مطابق "یہ ایک عالمی صحت کا خطرہ بن چکا ہے، جس سے چھٹکارا بروقت حاصل کرنا ضروری ہے جس کے لیے دن میں مختصر ویڈیوز کے لیے مخصوص وقت مقرر کیا جائے۔

ماہرین نے مشورہ دیا کہ بے مقصد اسکرولنگ کی بجائے تعلیمی یا مفید ویڈیوز کو ترجیح دیں۔  ڈیجیٹل ڈیٹاکس کریں اور کچھ دنوں کے لیے سوشل میڈیا سے وقفہ لیں۔  

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!