اسرائیل کے 600 سابق سیکیورٹی افسران کا ٹرمپ سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

اسرائیل کے 600 سابق سیکیورٹی افسران کا ٹرمپ سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

خط میں ٹرمپ سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ میں مداخلت کریں، بالکل اسی طرح جیسے انہوں نے لبنان میں جنگ رکوانے میں کردار ادا کیا تھا
اسرائیل کے 600 سابق سیکیورٹی افسران کا ٹرمپ سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

ویب ڈیسک

|

4 Aug 2025

اسرائیل کے 600 سے زائد سابق سینیئر سکیورٹی عہدیداروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

یہ افسران، جو کمانڈرز فار اسرائیل سکیورٹی (CIS) نامی گروپ کا حصہ ہیں، ان میں موساد اور شاباک (داخلی خفیہ ایجنسی) کے سابق سربراہان اور اسرائیلی فوج کے سابق نائب سربراہ بھی شامل ہیں۔

خط میں ٹرمپ سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ میں مداخلت کریں، بالکل اسی طرح جیسے انہوں نے لبنان میں جنگ رکوانے میں کردار ادا کیا تھا۔

ان کا پیشہ ورانہ تجزیہ ہے کہ حماس اب اسرائیل کے لیے کوئی بڑا خطرہ نہیں ہے۔ یہ گروپ ماضی میں بھی اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالتا رہا ہے کہ وہ اپنی جنگی حکمت عملی پر نظرثانی کرے اور یرغمالیوں کی واپسی پر زور دے۔

غزہ میں انسانی بحران پر شدید تنقید

اسی دوران برطانیہ کی ایک یونیورسٹی کے ایک اسرائیلی پروفیسر نے غزہ میں انسانی بحران پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی مراکز اب "اسکوئیڈ گیم" یا "ہنگر گیم" کا منظر پیش کرتے ہیں، جہاں بھوکے شہری خوراک کے لیے نکلتے ہیں اور گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

پروفیسر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی قیادت محض زبانی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے، لیکن عملی طور پر غزہ کو فاقہ کشی کی طرف دھکیل رہی ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اتوار کو اسرائیلی حملوں میں مزید 92 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 56 افراد وہ تھے جو امداد کا انتظار کر رہے تھے۔

خوراک کی شدید قلت کی وجہ سے مزید 6 فلسطینیوں کا انتقال ہو گیا، جس کے بعد قحط سے شہید ہونے والے افراد کی کل تعداد 175 ہو گئی ہے، جن میں 93 بچے شامل ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!