سائنس دانوں نے بڑھتی عمر کو سست کرنے والا پروٹین دریافت کرلیا

سائنس دانوں نے بڑھتی عمر کو سست کرنے والا پروٹین دریافت کرلیا

یہ آبی ریچھ پروٹین کا استعمال کرتے ہوئے اپنے خلیوں کے اندر جیل بنا لیتے ہیں جس سے عمر بڑھنے کا عمل سست ہوجاتا ہے
سائنس دانوں نے بڑھتی عمر کو سست کرنے والا پروٹین دریافت کرلیا

Webdesk

|

4 Apr 2024

وایومنگ:سائنس دانوں نے ایک تحقیق میں خردبینی مخلوق ٹارڈیگریڈ میں ایک پروٹین دریافت کیا ہے جو انسانی خلیوں میں میٹابولزم کے عمل کو سست کر سکتا ہے۔

بین الاقوامی جریدے کی رپورٹ کے مطابق ٹارڈیگریڈ (جن کو آبی ریچھ بھی کہا جاتا ہے) زمین پر موجود ایسا جاندار ہے جو انتہائی سخت ماحول میں بھی زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ جاندار مکمل خشک، جمے ہوئے اور انتہائی گرم 150 ڈگری سیلسیئس سے زیادہ کے درجہ حرارت ماحول میں زندہ رہنے کے ساتھ خلا میں بھی زندہ رہ سکتا ہے۔

اب امریکا کی یونیورسٹی آف وایومنگ کے محققین کی رہنمائی میں کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ یہ آبی ریچھ پروٹین کا استعمال کرتے ہوئے اپنے خلیوں کے اندر جیل بنا لیتے ہیں جس سے عمر بڑھنے کا عمل سست ہوجاتا ہے۔

جب سائنس دانوں نے ان پروٹینز کو انسانی خلیوں میں متعارف کرایا تو انہیں معلوم ہوا کہ سالمے آپس میں مل گئے اور میٹابولزم کا عمل سست ہوگیا، بالکل اس طرح جیسے ٹارڈیگریڈز میں ہوتا ہے۔

ماضی کے مطالعوں میں یہ بتایا گیا تھا کہ یہ خرد بینی مخلوق (جس کی لمبائی نصف ملی میٹر سے بھی کم ہوتی ہے)انتہائی ماحول کا سامنا کرتے وقت اپنے جسم کو بچانے کے لیے ویجیٹیٹیو کیفیت میں جا سکتے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!