محسن نقوی ہمارے صوبے کا فیصلہ نہیں کرسکتے، وزیراعلی کی کے پی میں آپریشن کی مخالفت

محسن نقوی ہمارے صوبے کا فیصلہ نہیں کرسکتے، وزیراعلی کی کے پی میں آپریشن کی مخالفت

محسن نقوی کسی کی آنکھ کا تارا ہے مگر وہ کرکٹ اور پُل بنانے کا فیصلہ کرسکتا ہے، اے پی سی کے بعد گفتگو
محسن نقوی ہمارے صوبے کا فیصلہ نہیں کرسکتے، وزیراعلی کی کے پی میں آپریشن کی مخالفت

ویب ڈیسک

|

24 Jul 2025

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے صوبے میں آپریشن کی کھل کر مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محسن نقوی کرکٹ اور پُل بنانے کے فیصلے کرسکتا ہے مگر ہمارے صوبے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا۔

پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے واضح کیا ہے کہ صوبے میں کسی بھی قسم کے فوجی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اداروں کو سرحدوں کی حفاظت پر توجہ دینی چاہیے۔ 

انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا بنیادی مقصد امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے کانفرنس کا بائیکاٹ کیا، ان کے لیے بھی ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ ماضی میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز ہوئے جس سے صوبے کو شدید نقصان پہنچا۔

وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ قبائلی علاقوں کے مشیروں سے مشاورت کے بعد ایک گرینڈ جرگہ بلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ "آپریشن کی اجازت نہ ہی دی جائے گی اور نہ ہی کوئی آپریشن قبول ہے۔"

علی امین گنڈاپور نے "گڈ طالبان" کے تصور کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کی کوئی گنجائش نہیں اور ہمارے ادارے ایسے عناصر کو سپورٹ نہ کریں۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائیاں کرتے تھے اور اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کر رہے ہیں۔

انہوں نے سختی سے کہا کہ صوبے میں ڈرون کے ذریعے کسی بھی کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں 300 پولیس اہلکار مقامی اقوام کے ذریعے تعینات کیے جائیں گے۔ سرحدوں کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، اور وفاقی اداروں کو اس پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا، "ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کر سکتے ہیں۔"

گنڈاپور نے صوبے اور قبائلی علاقوں سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کا مطالبہ کرتے ہوئے خاص طور پر اگست میں این ایف سی ایوارڈ کے آئینی مطالبے پر زور دیا اور واضح کیا کہ صوبے کے اثاثے ہمارے اختیار میں ہیں، اور مائنز اینڈ منرلز بل میں ایسی کوئی شق نہیں ہے جو صوبے کے اختیار کو چھینے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو وفاقی فورس بنانے کے خلاف وہ عدالت جا رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم کسی بھی وفاقی فورس کو صوبے میں کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔

علی امین گنڈاپور نے اے پی سی کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں فیصلوں کا علم تھا تو وہ "بھاگ گئے"۔

انہوں نے کہا، "ہم اپنے فیصلے خود کریں گے جو صوبے کے عوام کے لیے ہوں گے۔ یہ (بائیکاٹ کرنے والے) چاہتے ہیں دہشت گرد کارروائی کریں، ڈرون حملے ہوں اور آپریشن ہو۔"

انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ "ان کی آنکھوں کا تارا ہے، یہ کرکٹ کے فیصلے کرسکتا ہے، فلائی اوور بنا سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتا۔"

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!