پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسے کی اجازت مل گئی، وزیراعلی کی تقریر نہ کرنے کی شرط

پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسے کی اجازت مل گئی، وزیراعلی کی تقریر نہ کرنے کی شرط

وزیراعلی کی تقریر نہ ہونے کی شرط، جلسہ شام پانچ بجے ختم کرنا ہوگا
پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسے کی اجازت مل گئی، وزیراعلی کی تقریر نہ کرنے کی شرط

ویب ڈیسک

|

20 Sep 2024

لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کو کاہنہ میں جلسے کی اجازت دے دی اور علی امین گنڈا پور کے تقریر نہ کرنے کی شرط بھی رکھ دی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے وکلا نے بتایا کہ پی ٹی آئی کو کاہنہ میں جلسہ کی اجازت مل گئی ہے،  علی امین گنڈا پور کی جانب سے متنازعہ تقریر نہ کرنے پر یقین دہانی مانگی گئی جو ہم نے نہیں دی۔

وکلا کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف تھا کہ علی امین گنڈا جب جلسہ گاہ پہنچیں گے اپنی مرضی سے خطاب کریں گے۔ نوٹیفکشن  کے مطابق مقررہ وقت پر اعتراضات لگائے جس پر ہمارے تخفظات ہیں۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کو دوپہر 2 سے شام 5 بجے تک جلسے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ وکلا کا کہنا ہے کہ جلسے کو ختم کرنے کا کوئی وقت نہیں دے سکتے۔

شرائط

جلسہ کا وقت دوپہر 2:00 بجے سے شام 5:00 بجے تک ہوگا۔

منتظمین اسٹیج سکیورٹی، خواتین اور مردوں کے انکلوژر کی سکیورٹی، بھگدڑ کو روکنے/قابو کرنے کے اقدامات، اور مناسب پارکنگ کا انتظام پرائیویٹ سکیورٹی اور رضاکاروں کے ذریعے یقینی بنائیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ جلسے کے دوران 08 ستمبر 2024 کو اسلام آباد میں کی گئی تقاریر پر عوامی طور پر معافی مانگیں گے۔

شہر سے باہر سے آنے والے جتھے روزمرہ کے معمولات میں خلل نہیں ڈالیں گے۔

جلسے کے دوران ریاست مخالف یا اداروں کے خلاف نعرے بازی یا بیان بازی نہیں کی جائے گی۔

اسلام آباد جلسے میں نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں زیر سماعت تمام افراد کو جلسے میں شرکت یا اسٹیج پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

کوئی اشتہاری مجرم جلسے میں شرکت یا اسٹیج پر نظر نہیں آئے گا، بصورت دیگر ان کی گرفتاری میں تعاون جلسہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی، ناکامی کی صورت میں انتظامیہ پر معاونت کا مقدمہ درج ہوگا۔

جلسے میں کوئی افغان پرچم نہیں لہرایا جائے گا اور کوئی افغان پیڈ افرادی قوت جلسے میں نہیں لائی جائے گی۔

منتظمین متعلقہ سپرنٹنڈنٹ پولیس اور ایس پی ٹریفک پولیس سے رابطہ کرنے کے لیے فوکل پرسنز نامزد کریں گے تاکہ ٹریفک اور سکیورٹی کے انتظامات یقینی بنائے جا سکیں۔

منتظمین ایس پی ماڈل ٹاؤن اور ایس پی سکیورٹی لاہور کے ساتھ تعاون میں کام کریں گے تاکہ تمام متعلقہ حفاظتی اقدامات وقت پر پولیس کو فراہم کیے جا سکیں اور کسی بھی کمی یا خلا کو پورا کیا جا سکے۔

کسی اشتہاری یا مجرم کی آڈیو/ویڈیو پیغام نشر یا دکھایا نہیں جائے گا۔

ٹریفک پولیس جلسے کے لیے تفصیلی ٹریفک پلان اور مشورہ جاری کرے گی اور اس پر عمل درآمد کرے گی۔

ایس پی سکیورٹی لاہور منتظمین کے ساتھ ضروری انتظامات کے لیے ایک اجلاس بلائیں گے اور ان سے ان کی ذمہ داریوں کے بارے میں حلف لیں گے۔

منتظمین ضلعی پولیس کے ساتھ تعاون میں لاہور رنگ روڈ، کاہنہ میں جلسے کے گرد بیرونی دیوار پر کانٹے دار تار اور ٹینٹ شیٹ (کنات) نصب کریں گے۔

جلسے کے دوران ساؤنڈ سسٹم کا استعمال پنجاب ساؤنڈ سسٹمز (ریگولیشن) آر

کسی کو بھی زبردستی اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔

کوئی جلوس یا ریلی سڑکوں/گلیوں میں نہیں نکالی جائے گی۔

کسی کو بھی ڈنڈے لے کر جلسے کے مقام پر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

کسی بھی مذہبی گروہ/پارٹی/فرقے کے جذبات کو مجروح کرنے والی کوئی بات نہیں کہی جائے گی۔

اسلحے کی نمائش سختی سے منع ہوگی اور آتشبازی کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔

جلسے کے اعلان کے لیے کوئی موبائل وین یا کوئی اور گاڑی استعمال نہیں کی جائے گی۔

منتظمین کی جانب سے لاہور رنگ روڈ، کاہنہ کے باہر کوئی استقبالیہ ڈیسک قائم نہیں کیا جائے گا، اگر ضرورت ہو تو ضلعی پولیس نامزد مقامات پر استقبالیہ ڈیسک قائم کرنے کی اجازت دے گی۔

جلسے کے حوالے سے شہر کے کسی بھی حصے میں دیواروں پر لکھائی نہیں کی جائے گی۔

پرامن ماحول ہر وقت برقرار رکھا جائے گا۔

اشتعال انگیز/گستاخانہ نعرے لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

کسی کو بھی شہر کے اندر یا کسی دوسرے ضلع سے جلسے میں شرکت پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔

عوام الناس کی حفاظت اور قانون کی پاسداری کے لیے، جلسے میں آنے والے ہر فرد/گاڑی کی ضلعی پولیس تلاشی لے گی۔ اس سلسلے میں منتظمین کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کریں گے۔

کسی بھی سیاسی، مذہبی پارٹی یا کسی ملک سے تعلق رکھنے والے فرد کا پتلا یا جھنڈا جلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

جلسے میں آنے والی گاڑیوں کے لیے پارکنگ کا علاقہ ٹریفک پولیس نامزد کرے گی۔

جلسے کی انتظامیہ/منتظمین فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے ضلعی پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

جلسے کے احاطے اور ارد گرد کا سیکیورٹی انتظام منتظمین کی ذمہ داری ہوگی۔

منتظمین اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دوسرے ضلع سے آنے والے کارکنان/شرکاء اجازت نامے کی شرائط کی پابندی کریں۔

منتظمین اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام شرائط پر عمل کیا جائے اور کارکنان/شرکاء جلسے کے بعد پرامن طریقے سے منتشر ہوں اور اپنے مقامات پر واپس پہنچیں۔

کسی بھی ناگہانی واقعے کی صورت میں منتظمین کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

مجموعی سیکیورٹی صورتحال اور مختلف ذرائع سے موصول ہونے والے خطرے کی اطلاعات کے پیش نظر، منتظمین کو دوبارہ خبردار کیا جاتا ہے اور انہیں پرزور مشورہ دیا جاتا ہے کہ شرکاء اور عوام کی حفاظت کے لیے جلسے کے مقام کے اندر اور باہر تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!