شیر شاہ اور شاہ ریز کی ضمانت منظور

ویب ڈیسک
|
4 Sep 2025
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی ایک عدالت (اے ٹی سی) نے جمعرات کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے بھتیجے شیر شاہ خان کی نو مئی 2023 کے ہنگاموں کے دوران جناح ہاؤس حملے سے متعلق ایک کیس میں ضمانت منظور کر لی ہے۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان کے بیٹے شیر شاہ کو 22 اگست کو لاہور پولیس نے ان کی رہائش گاہ کے باہر سے حراست میں لیا تھا۔
انہیں ابتدائی طور پر پانچ روزہ پولیس ریمانڈ پر رکھا گیا تھا اور پھر 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔
ان کی ضمانت کا حکم ان کے بھائی، ٹرائی ایتھلیٹ شاہ ریز خان، کو بھی اسی طرح کے ایک کیس میں ضمانت ملنے کے ایک دن بعد آیا ہے۔
شاہ ریز کو 21 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا، انہیں آٹھ دن کے پولیس ریمانڈ پر دیا گیا تھا اور بعد میں ضمانت ملنے سے قبل جیل بھیج دیا گیا تھا۔
جمعرات کی سماعت کی صدارت اے ٹی سی کے جج منظر علی گِل نے کی، جہاں ایڈووکیٹ رانا مدثر عمر نے شیر شاہ کی نمائندگی کی۔
وکیل دفاع نے یہ دلیل دی کہ استغاثہ نے شیر شاہ کے خلاف الزامات سے متعلق کیس ریکارڈ ابھی تک پیش نہیں کیا ہے۔ عمر نے زور دے کر کہا، "کسی کو نہیں معلوم کہ ٹرائل کب شروع ہوگا۔ لہٰذا، ملزم کو غیر معینہ مدت تک جیل میں نہیں رکھا جا سکتا،"
انہوں نے مزید اصرار کیا کہ ان کے مؤکل کے خلاف ریکارڈ پر "کوئی ثبوت" موجود نہیں ہے۔
انہوں نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ شیر شاہ نے کسی ہنگامے میں حصہ نہیں لیا تھا اور نشاندہی کی کہ زیادہ سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے دیگر ملزمان کو پہلے ہی ضمانت دی جا چکی ہے۔ وکیل نے دلیل دی کہ "کسی کو صرف ایک ملزم کی شناخت کی بنیاد پر کیس میں نامزد نہیں کیا جا سکتا۔"
جج گِل نے اس کے بعد شیر شاہ کی ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض ضمانت منظور کر لی اور حکم دیا کہ اگر وہ کسی اور کیس میں مطلوب نہ ہوں تو انہیں رہا کر دیا جائے۔
Comments
0 comment