انٹرنیٹ پالیسی کی وجہ سے آئی ٹی انڈسٹری کو 1 کھرب 16 ارب سے زائد نقصان کا امکان
ویب ڈیسک
|
6 Dec 2024
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین نے انکشاف کیا ہے کہ انٹرنیٹ پالیسیز کی وجہ سے آئی ٹی کی صنعت کو 42 کروڑ امریکی ڈالرز کا نقصان ہوسکتا ہے، یہ رقم پاکستانی کرنسی کے حساب سے ایک کھرب 16 ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاشا کے چیئرمین نے بتایا کہ انٹرنیٹ کی رفتار کم ہونے اور پالیسیز کی وجہ سے ملک کو یومیہ 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کا نقصان نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ 3.2 بلین ڈالر ہے اور 30 لاکھ گھر آئی ٹی اور اس کی ایکسپورٹس پر منحصر ہیں۔
چیئرمین پاشا کے مطابق اگر انفراسٹریکچر کو مستحکم اور مستقل پالیسیاں بنائی جائیں تو 6 سال بعد ایکسپورٹس 15 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارے پائیڈ ( PIDE) کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ سروس کے تعطل کی وجہ سے پاکستان کو روزانہ کی بُنیاد پر 13 ارب ڈالرز نقصان ہو رہا ہے جبکہ ایک گھنٹہ انٹرنیٹ بندش سے ملک کو 9 لاکھ دس ہزار ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وی پی این پر پابندیوں کے معاشی اثرات اہم ہیں اور 420 ملین ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اُن کے مطابق فری لانسرز کو 126 ملین ڈالر کے نقصانات ہوئے جبکہ 30 فیصد کام میں کمی آئی ہے۔
Comments
0 comment