وزیر مملکت کا پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار کم ہونے کا اعتراف
ویب ڈیسک
|
16 Dec 2024
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزا فاطمہ نے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کا اعتراف کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل براڈ بینڈ نیٹ ورک فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے پاکستان میں انٹرنیٹ کی سپیڈ کم ہونے کا اعتراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کیلئے نیا قانون لایا جارہا ہے بل کی منظوری کے بعد نیشنل ڈیجیٹل کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ کا کہنا تھا کہ فائبرآئزیشن پالیسی اور فائیو جی سے انٹرنیٹ کی صورتحال میں بہتری آئے گی، وزیر اعظم نے اپنی سربراہی میں نیشنل ڈیجیٹل کمیشن بنایا ہے جو 5 سال کا لائحہ عمل پیش کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ چاروں وزرائے اعلیٰ اور اہم وزراء کمیشن کا حصہ ہوں گے۔ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کاکہنا تھا کہ ڈیجیٹل پاکستان کا بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جس کے جلد منظور ہونے کی امید ہے، بل کی منظوری کے بعد نیشنل ڈیجیٹل کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ کمیشن کے سربراہ وزیراعظم ہوں گے امید ہے اپوزیشن ڈیجیٹل پاکستان بل پر ساتھ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن کے ماتحت ڈیجیٹل اتھارٹی بنائی جائے گی جس کے بعد آنے والے سالوں میں پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار بہتر ہوگی۔ وزیرمملکت کے مطابق ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری آئے گی نیشنل فائبرآئزیشن پالیسی پر تیزی سے کام جاری ہے، فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی اپریل میں ہوگی فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی اور فور جی کو بہتر کیا جائے گا۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سائبر سکیورٹی کے چیلنجز درپیش ہیں، روزانہ کی بنیاد پر سائبر سکیورٹی کے حملے ہوتے ہیں سائبر سکیورٹی اور ڈیٹا پروٹیکشن کی ذمے داری بھی ہماری ہیاس پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔
Comments
0 comment