فلسطین میں غذائی قلت سے درجنوں بچے اور بزرگ شہید

فلسطین میں غذائی قلت سے درجنوں بچے اور بزرگ شہید

90 فیصد سے زائد طبی سازوسامان ختم ہو چکا ہے۔
فلسطین میں غذائی قلت سے درجنوں بچے اور بزرگ شہید

ویب ڈیسک

|

23 May 2025

غزہ: فلسطینی وزیر صحت ماجد ابو رمضان نے ایک المناک انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث حالیہ دنوں میں کم از کم 29 بچے اور بزرگ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ہزاروں دیگر افراد کی جانیں بھی شدید خطرے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی محاصرے کے 11 ہفتوں بعد چند امدادی ٹرکوں کی داخلے کی اجازت دی گئی۔

فلسطینی حکام کے مطابق یہ امداد موجودہ ضروریات کے مقابلے میں ناکافی ہے۔ وزیر صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کے 36 میں سے صرف 7-8 اسپتال جزوی طور پر فعال ہیں۔ 90 فیصد سے زائد طبی سازوسامان ختم ہو چکا ہے۔

وزیر صحت نے اقوام متحدہ کے اس انتباہ کی تصدیق کی کہ اگر فوری امداد نہ پہنچی تو 14 ہزار نومولود بچوںکی جانیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ اندازے حقیقت سے بھی کم ہو سکتے ہیں"۔

امدادی صورتحال

اب تک صرف 90-100 امدادی ٹرک ہی جنوبی اور وسطی غزہ میں داخل ہو سکے ہیں، وزیر صحت کے مطابق یہ ٹرک صرف آٹے سے لدے ہوئے ہیں۔ طبی امداد کی شدید قلت جاری ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بین الاقوامی برادری غزہ میں انسانی المیے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہے۔

فلسطینی حکام نے عالمی برادری سے امداد کی راہداریوں کو مکمل طور پر کھولنے اور طبی سازوسامان کی فوری ترسیل کی اپیل کی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!