9 hours ago
نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ پر مکمل کنٹرول تک جنگ جاری رکھنے کا اعلان

ویب ڈیسک
|
22 May 2025
یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ جب تک غزہ پر مکمل کنٹرول تک جنگ جاری رہے گی۔
انہوں نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے والی شرائط پر جنگ بندی کے لیے تیار ہیں۔ مگر کسی بھی صورت میں ہم حماس کو دوبارہ برداشت نہیں کریں گے۔
بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو اور پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے جنگ ختم کرنے کی تین بنیادی شرائط بیان کیں
اُن کی پہلی شرط تمام یرغمالیوں کی رہائی
دوسری شرط حماس کا ہتھیار ڈال کر غزہ چھوڑنا
اور تیسری شرط غزہ کے تمام علاقوں کو اسلحے سے پاک کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو فلسطینی غزہ چھوڑنا چاہیں، انہیں جانے کی اجازت دی جائے گی۔
نیتن یاہو نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کا مقصد "حماس کو مکمل شکست دینا" ہے اور وہ اس سلسلے میں ایک منظم منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حماس کے رہنما محمد السنوار کو بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے بین الاقوامی برادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، دراصل وہ چاہتے ہیں کہ غزہ پر حماس کی حکمرانی برقرار رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "غزہ پر اسرائیل کا مکمل سیکیورٹی کنٹرول ہوگا اور حماس کو نیست و نابود کر دیا جائے گا۔"
نیتن یاہو نے غزہ میں امدادی سرگرمیوں کے لیے تین نکاتی منصوبہ پیش کیا اور کہا کہ بنیادی امدادی اشیا کی فراہمی ، امریکی کمپنیوں کے ذریعے خوراک کے مراکز قائم کرنا (اسرائیلی فوج کی نگرانی میں) شہریوں کے تحفظ کے لیے مخصوص زون کا قیام ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل عارضی جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لیے تیار ہے۔
نیتن یاہو کے اس بیان کے بعد عالمی رہنماؤں کی جانب سے فوری ردعمل سامنے آیا ہے۔ اقوام متحدہ نے فوری جنگ بندی اور انسانی بحران پر توجہ دینے کی اپیل کی ہے، جبکہ حماس نے اسرائیل کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے مزید مزاحمت کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ نیتن یاہو کے تازہ بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل فی الحال کوئی فوجی پسپائی اختیار کرنے کو تیار نہیں۔
Comments
0 comment