امداد کے لیے قطار میں کھڑے 100 بھوکے فلسطینوں کو اسرائیلی فوج نے مار ڈالا
Webdesk
|
1 Mar 2024
امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 100 سے زائد شہادتوں کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق نہتے فلسطینیوں کا قتل عام یورپی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کی جانب سے بھی ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔
یا د رہے کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ روز غزہ میں بھوک کے ستائے نہتے شہریوں پر امداد لینے کے دوران فائرنگ کردی تھی۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ شہر کے جنوب میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کم از کم 104 فلسطینی شہید اور 700 سے زائد زخمی ہو گئے۔
کھانے کو ترستے بھوکے پیاسے فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے امدادی ٹرکوں کے درمیان فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ درجنوں ممالک اور عالمی اداروں کے مسلسل وارننگ کے باوجود اسرائیل نے ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رکھا۔
اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فوجیوں نے غزہ شہر میں فلسطینی امداد کے متلاشیوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کر دی جو ”خطرناک طریقے سے”ان کے قریب پہنچ تھے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے حوالے سے ایک فوجی اہلکار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب ہجوم کے کچھ ارکان نے بڑھنا شروع کیا جو امداد کی ترسیل کی نگرانی کر رہے تھے کہ اس دوران انہیں خطرہ محسوس ہوا اور اسرائیلی فوجیوں نے خوف کے باعث فائرنگ کر دی۔
Comments
0 comment