6 hours ago
اسرائیل کے جنگلات میں لگی آگ بے قابو، قومی ایمرجنسی کا اعلان

ویب ڈیسک
|
1 May 2025
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے یروشلم کے قریب تیزی سے پھیلتی جنگلاتی آگ پر "قومی ہنگامی حالت" قرار دے دیا ہے۔
آگ نے پہلے ہی درجنوں افراد کو زخمی کر دیا ہے، فوجی دستے تعینات کیے گئے ہیں، اور بڑے پیمانے پر شہریوں کو ریسکیو کر کے دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔
اسرائیلی ریسکیو ایجنسی میگن ڈیوڈ ادوم (MDA) کے مطابق، سیکڑوں آبادکار خطرے میں ہیں کیونکہ آگ کا سلسلہ جاری ہے۔
نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ "مغربی ہوا آگ کو آسانی سے یروشلم کے مضافات اور شہر کے اندر تک پھیلا سکتی ہے۔"
انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "ہمیں جتنی ممکن ہو زیادہ فائر انجنز لانے کی ضرورت ہے اور موجودہ لائنوں سے بھی آگے فائر بریک بنانی ہوں گی.م، یہ صرف مقامی نہیں بلکہ قومی ہنگامی صورت حال ہے۔ فی الحال یروشلم کا دفاع اولین ترجیح ہے۔"
MDA کے مطابق، تقریباً 23 افراد کا علاج کیا گیا، جن میں سے 13 کو دھوئیں کی زد میں آنے یا جل جانے کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ خطرے والے مریضوں میں دو حاملہ خواتین اور دو ایک سال سے کم عمر بچے شامل ہیں۔
آگ پر قابو پانے کے لیے اسرائیل نے بین الاقوامی برادری سے مدد مانگ لی ہے۔ وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اسے "قومی ہنگامی حالت" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "تمام دستیاب فورسز کو متحرک کیا جانا چاہیے تاکہ جانیں بچائی جا سکیں اور آگ پر قابو پایا جا سکے۔"
اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈیون ساعر نے یورپی ممالک سے فائر فائٹنگ ہوائی جہازوں کی امداد کی درخواست کی ہے، جس کے جواب میں اٹلی اور مقدونیہ سے تین ہوائی جہاز جلد آنے والے ہیں۔
بڑی شاہراہ "روٹ 1" جو تل ابیب کو یروشلم سے ملاتی ہے، بند کر دی گئی ہے۔ فائر ڈیپارٹمنٹ کے کمانڈر شموئل فریڈمین کے مطابق،"آگ کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہو سکی، اور ہمارا کنٹرول بہت دور ہے۔ تاہم، اسرائیلی پولیس نے ایک مشتبہ فرد کو حراست میں لے لیا ہے، جس پر کھلے میدان میں آگ لگانے کا الزام ہے۔ مشتبہ فرد مشرقی یروشلم کے ایک فلسطینی محلے کا رہائشی ہے۔
اسرائیلی فائر اینڈ ریسکیو سروسز کے 120 ٹیموں اور 12 ہوائی جہازوں نے آگ پر قابو پانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ ہداسہ میڈیکل سینٹر نے غیر ضروری مریضوں کو منتقل کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ ممکنہ نئے مریضوں کے لیے جگہ بنائی جا سکے۔ یہ آگ گزشتہ ہفتہ بھڑکتی آگ کے قریب ہی پھیلی ہے۔
Comments
0 comment