7 hours ago
چین میں زچگی کی شرح بڑھانے کیلیے بچہ پیدا کرنے والے والدین کو تین سال تک ہر ماہ ڈیڑھ لاکھ روپے دینے کا اعلان

ویب ڈیسک
|
28 Jul 2025
چین نے اپنی گرتی ہوئی شرح پیدائش کو بڑھانے کے لیے ایک نیا ملک گیر نقد امدادی پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت، خاندانوں کو ہر بچے کے لیے 3,600 یوآن (تقریباً 500 امریکی ڈالر) سالانہ دیے جائیں گے، اور یہ امداد بچے کی 3 سال کی عمر تک جاری رہے گی۔
یہ اقدام چین کی حکومت کی جانب سے آبادی میں کمی کے مسئلے سے نمٹنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ ماضی میں بھی علاقائی سطح پر اسی طرح کی کوششیں کی گئی تھیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ یہ پروگرام پورے ملک میں نافذ کیا جا رہا ہے اور اس میں پہلے بچے بھی شامل ہوں گے۔
چین میں حالیہ برسوں میں شرح پیدائش میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ 2016 میں جہاں 17.9 ملین بچے پیدا ہوئے تھے، وہیں 2024 میں یہ تعداد کم ہو کر 9.54 ملین رہ گئی ہے۔ ملک کی شرح افزائش بھی 1.2 کی تشویشناک حد تک گر چکی ہے، جو کہ آبادی میں استحکام کے لیے ضروری شرح سے بہت کم ہے۔
حکومت کو امید ہے کہ یہ نقد امدادی پروگرام خاندانوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دے گا اور ملک کی آبادیاتی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔ اس پروگرام کا مقصد بچوں کی پرورش کے مالی بوجھ کو کم کرنا ہے تاکہ والدین زیادہ بچے پیدا کرنے پر غور کر سکیں۔
Comments
0 comment