پاکستانی لڑکیوں کو حقوق دلوانے کیلیے صبا قمر عالمی ادارے کا حصہ بن گئیں

ویب ڈیسک
|
8 Mar 2025
معروف اداکارہ صبا قمر نے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف (UNICEF) کے مہم میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے لڑکیوں کو ان کے خواب پورے کرنے کے لیے بااختیار بنانے اور ان کی مدد کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
عورتوں کے عالمی دن کے موقع پر، صبا قمر نے انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ یونیسیف کی ٹی شرٹ پہنے کچھ دیہی خواتین کے درمیان بیٹھی نظر آ رہی ہیں۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے صبا قمر نے کہا کہ وہ خود خوش قسمت ہیں کہ انہیں اپنے خواب پورے کرنے کا موقع ملا، لیکن وہ چاہتی ہیں کہ ہر لڑکی کو اپنے خوابوں کو پانے کے لیے یکساں مواقع میسر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ "اگر مجھے اپنے خوابوں کو پانے کا موقع نہ ملتا تو میں آج یہاں نہ ہوتی۔ ہر لڑکی کو یہ موقع ملنا چاہیے۔ ان پر یقین کیا جانا چاہیے، ان کی حمایت کی جانی چاہیے اور انہیں بااختیار بنایا جانا چاہیے۔"
"سرِ راہ" کی معروف اداکارہ نے مزید کہا، "میں یونیسیف کی #GirlGoals مہم کا حصہ بن رہی ہوں، جو ہم سب سے مطالبہ کرتی ہے کہ ہم لڑکیوں کی بات سنیں، ان کی قیادت کی حمایت کریں اور انہیں ایسے مواقع فراہم کریں جو ان کے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکیں۔"
اس سے قبل، صبا قمر کو یونیسیف کی جانب سے پاکستان کی پہلی قومی سفیر برائے حقوق اطفال مقرر کیا گیا تھا۔ بین الاقوامی دن برائے لڑکیاں کے موقع پر کراچی میں منعقدہ تقریب میں انہیں یہ اعزاز دیا گیا، جو بچوں کے حقوق کے لیے جدوجہد میں ایک اہم سنگ میل تھا۔
صبا قمر نے انڈپینڈنٹ اردو کو انٹرویو میں کہا تھا کہ "میں نے یونیسیف کے مشن میں شمولیت اختیار کی ہے تاکہ پاکستان میں بچوں کے حقوق، خاص طور پر لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لیے کام کیا جا سکے۔ مجھے سفیر بننے پر فخر ہے۔ میں عہد کرتی ہوں کہ پاکستان کے بچوں اور نوجوانوں کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کروں گی تاکہ انہیں خواب دیکھنے اور انہیں پورا کرنے کا موقع مل سکے۔"
پاکستان میں صورتحال تشویشناک ہے، جہاں 1.9 ملین لڑکیوں کی کم عمری میں شادی ہو چکی ہے، جو دنیا بھر میں چھٹے نمبر پر ہے۔ 18 سال سے کم عمر لڑکیوں میں سے نصف سے زیادہ لڑکیاں ماں بن جاتی ہیں، جو ماں اور بچے دونوں کے لیے جان لیوا خطرات کا باعث بنتی ہیں۔
صبا قمر نے کہا کہ وہ کم عمری کی شادی کے خلاف کام کریں گی، کیونکہ یہ لڑکیوں کے حقوق پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ لڑکیوں کو تعلیم اور مواقع فراہم کرنا ان کی زندگیوں کو بدل سکتا ہے۔
Comments
0 comment