الارم پر جاگنے والوں پر کتنے خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

الارم پر جاگنے والوں پر کتنے خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

الارم سے اٹھنے والے دن بھر سست رہتے ہیں
الارم پر جاگنے والوں پر کتنے خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

ویب ڈیسک

|

23 May 2025

بوسٹن: ماس جنرل بریگھم اسپتال کی ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ الارم کلاک کا استعمال نیند کے معیار کو شدید متاثر کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق 56 فیصد سے زائد افراد صبح اٹھنے کے لیے الارم کلاک استعمال کرتے ہیں جبکہ 45 فیصد ہر روز ایسا کرتے ہیں۔ تحقیق میں دنیا بھر کے 21 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ الارم استعمال کرنے والے افراد اوسطاً 11 منٹ تک الارم بند کرنے میں گزار دیتے ہیں، کچھ افراد 20 منٹ کے دوران کئی بار الارم بند کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ عادت نیند کے قدرتی سائیکل کو متاثر کرتی ہے، ایسے افراد دن بھر تھکاوٹ اور سستی کا شکار رہتے ہیں۔

فرانس کی Notre Dame یونیورسٹی کی ایک اور تحقیق میں 450 ملازمت پیشہ افراد کا جائزہ لیا گیا۔ اس میں معلوم ہوا کہ قدرتی طور پر جاگنے والوں کی نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے جبکہ الارم استعمال کرنے والے زیادہ کیفین پر انحصار کرتے ہیں۔

الارم نیند کے قدرتی دورانیے کو متاثر کرتا ہے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ بہتر نیند کے لیے ضروری ہے کہ روزانہ ایک ہی وقت پر سونے اور جاگنے کی عادت اپنائی جائے، الارم کلاک کے بجائے قدرتی طریقے سے جاگنے کی کوشش کی جائے، نیند کے لیے پر سکون ماحول بنایا جائے۔

یہ تحقیقات جرنلز سائنٹیفک رپورٹس اور سلیپ میں شائع ہوئی ہیں۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر الارم استعمال کرنا ضروری ہو تو اسے صرف ایک بار بجنا چاہیے اور فوراً اٹھ جانا چاہیے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!