ڈاکٹر نے سورج کی روشنی میں نکلنے کیلیے منع کیا اسلیے رات میں ملنے گیا، خلیل الرحمان قمر

ڈاکٹر نے سورج کی روشنی میں نکلنے کیلیے منع کیا اسلیے رات میں ملنے گیا، خلیل الرحمان قمر

خلیل الرحمان قمر کی پولیس افسر کے ساتھ پریس کانفرنس
ڈاکٹر نے سورج کی روشنی میں نکلنے کیلیے منع کیا اسلیے رات میں ملنے گیا، خلیل الرحمان قمر

ویب ڈیسک

|

22 Jul 2024

متنازع مصنف خلیل الرحمان قمر نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کی تجویز کے باعث وہ دن کی روشنی میں نہیں نکلتے اور رات کو اسی وجہ سے رات کو خاتون سے ملنے گئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق خلیل الرحمان قمر ایک روز قبل خاتون کے ہنی ٹریپ کا شکار ہوئے اور نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے اغوا ہونے کے بعد انہیں لوٹ لیا گیا تھا۔

خلیل الرحمان قمر نے انکشاف کیا ہے کہ ڈاکٹروں نے انہیں سورج کی روشنی سے بچنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس وجہ سے وہ رات گئے اس خاتون سے ملنے کیلیے گئے۔

پیر کو پولیس حکام کے ساتھ ہونے والی پریس کانفرنس میں صحافیوں نے خلیل الرحمان قمر کے رات گئے خاتون سے ملنے کے فیصلے کی وجہ پوچھی۔ پولیس حکام نے وضاحت کی کہ ایک مصنف کی حیثیت سے وہ اکثر رات کو کام کرتے ہیں۔

ڈرامہ نگار نے بھی اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ اس وقت بیمار ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں پانچ سال تک سورج کی روشنی سے بچنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’میری صحت سے قطع نظر، میرے لیے یہ معمول ہے کہ میں رات گئے مردوں اور عورتوں دونوں کے ساتھ ملاقاتوں کا شیڈول بناتا ہوں، میں آدھی رات تک لوگوں سے متعدد بار ملا ہوں۔‘‘

لندن نہیں جاؤں گا کے مصنف نے انکشاف کیا ہے کہ خاتون "گزشتہ 15 دنوں سے اسے اس سے ملنے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ بالآخر، میں نے صبح 4:40 بجے جانے کا فیصلہ کیا‘‘۔

لاہور پولیس نے پیر کو اپنی تفتیش میں انکشاف کیا کہ خلیل الرحمان قمر کو ایک خاتون کو ہنی ٹریپ کرنے کے بعد اغوا کر کے لوٹ لیا گیا تھا۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے ایک مقامی اخبار کو بتایا کہ قمر کو 20 جولائی کو سندر پولیس سٹیشن میں شکایت درج کرانے کے بعد دو خواتین سمیت نو مشتبہ افراد کو ہنی ٹریپنگ اور اغوا کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

معاملے کی تحقیقات اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق مصنف خلیل الرحمان قمر کو آمنہ عروج نامی خاتون کا فون آیا، جس نے انہیں ڈرامہ پراجیکٹ پر بات کرنے کے لیے بحریہ ٹاؤن میں اپنی رہائش گاہ پر مدعو کیا۔

قمر نے اپنی شکایت میں کہا، "میں خاتون کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا جب کسی نے دروازے پر دستک دی، اور اس نے مجھے بتایا کہ یہ کوئی ڈیلیوری بوائے ہو سکتا ہے کیونکہ اس نے کچھ کھانے کا آرڈر دیا تھا، اس کے بعد سات مسلح افراد کمرے میں داخل ہوئے اور اسے اپنی گاڑی کی چابیاں اور موبائل فون سمیت اپنا سامان حوالے کرنے پر مجبور کیا۔

ملزمان نے اسے اپنا پن ظاہر کرنے پر مجبور کرنے کے بعد اے ٹی ایم سے 267,000 روپے نکال لیے۔ اس کے بعد اسے زبردستی گاڑی میں بٹھا کر جسمانی اور جذباتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ایک ویران جگہ پر چھوڑ گئے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!