لڑکیوں کے اونچے خیالات اور مطالبات، دو کروڑ سے زائد نوجوان شادی سے محروم

لڑکیوں کے اونچے خیالات اور مطالبات، دو کروڑ سے زائد نوجوان شادی سے محروم

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مطالبات اور دیگر عوامل کی وجہ سے دو کروڑ بیس لاکھ لڑکے اور لڑکیاں شادی کی منتظر ہیں
لڑکیوں کے اونچے خیالات اور مطالبات، دو کروڑ سے زائد نوجوان شادی سے محروم

Webdesk

|

4 May 2024

اقوام متحدہ کی جانب سے شائع ہونے والی 2023 کی مردم شماری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو کروڑ بیس لاکھ پاکستانی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں شادی کی منتظر ہیں۔

رپورٹ میں شائع ہونے والے اعداد و شمار کو خطرناک قرار دیتے ہوئے ماہرین نے اس کی نشاندہی بھی کی ہے۔

ماہرین کے مطابق لڑکیوں کے خاندان کی جانب سے کی جانے والی توقعات اور خواہشات کی وجہ سے شادیوں میں تاخیر ہورہی ہے کیونکہ وہ اچھی ملازمت، اپنا گھر، چھوٹے خاندان میں بیٹی کو دینا چاہتے ہیں۔

ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے معروف میچ میکر شازیہ رحمان نے اس پیچیدہ معاملے پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں غیر شادی شدہ افراد کی تعداد رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا "اس کی بنیادی وجہ لڑکیوں کی جانب سے کیے جانے والے زیادہ مطالبات اور توقعات ہیں۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ بہت سی لڑکیاں شادی کے لیے پارٹنر کی ڈگری اور تنخواہ کو ترجیح دیتی ہیں، اکثر ایسے امکانات کو مسترد کر دیتی ہیں جو ان کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔"اگرچہ یہ مطالبات جائز ہیں، لیکن یہ شادی کی راہ میں رکاوٹ بن گئے ہیں،" 

اُن کا کہنا تھا کہ "مسئلہ پاکستان میں شادیوں کی کمی کا نہیں ہے، بلکہ انفرادی مطالبات اور خواہشات کی بنیاد پر شادی کرنے پر اصرار ہے۔"

رحمٰن کے مطابق، لڑکوں سے بھی ایسی ہی توقعات وابستہ ہیں، جو پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان ایسے نوجوان ملازم شراکت داروں کی تلاش کرتے ہیں جو گھریلو آمدنی میں حصہ ڈال سکیں۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!