پانی چناب، راوی اور ستلج میں آیا، یہ پانی کالا باغ تک نہیں لے جایا جاسکتا، مراد علی شاہ

پانی چناب، راوی اور ستلج میں آیا، یہ پانی کالا باغ تک نہیں لے جایا جاسکتا، مراد علی شاہ

ہمیں دیکھنا ہے کہ ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ کتنا پانی آئے گا۔
پانی چناب، راوی اور ستلج میں آیا، یہ پانی کالا باغ تک نہیں لے جایا جاسکتا، مراد علی شاہ

Webdesk

|

1 Sep 2025

کراچی: وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے اور تسلیم کرنا ہے کہ بہت خطرناک ہے،ہمیں ملک کی سطح پر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پالیسی بنانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب دریائے چناب، راوی اور ستلج میں آیا، یہ پانی کالا باغ تک نہیں لے جایا جاسکتا، وہ الگ مقام ہے، قدرتی آفت کے وقت یہ بات کرنا ہی فضول ہے کہ کالا باغ ڈیم ہوتا تو یہ نقصان نہ ہوتا، انسانی جان بچانے کے لیے جو بھی ممکن اقدامات ہوں گے وہ کیے جائیں گے، ہمیں دیکھنا ہے کہ ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ کتنا پانی آئے گا۔

 این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی سندھ میں داخل ہو گا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے)کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سندھ میں 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی کی آمد متوقع ہے، 9 لاکھ کیوسک کا ریلا ہو تو ہم اسے سپر فلڈ کے طور پر دیکھتے اور تیاری کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج اور بندوں کو محفوظ رکھنا ہے، 2010 کے سیلاب کے بعد ہم نے بندوں پر کافی کام کیا ہے، ساڑھے 5 لاکھ کیوسک پانی ہم ایک ہفتہ قبل گڈ بیراج سے گزار چکے ہیں، اس دوران کوئی ہنگامی صورت حال پیش نہیں آئی، تاہم ہم نے مسلسل مانیٹرنگ جاری رکھی ہے۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کے حکام پر اعتماد ہیں کہ اپ اسٹریم سے آنے والا پانی بیراجوں سے گزار لیں گے، تاہم دریا کے کنارے حفاظتی بندوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس سے مسائل آسکتے ہیں، محکمہ آبپاشی تعین کرتا ہے کہ کن مقامات پر بندوں کو مسائل درپیش ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ایسے کمزور مقامات پر پتھر اور مٹی ڈال کر اسے مضبوط بنانے کی کوشش کی جاسکتی ہے، گزشتہ روز میں نے گڈو اور سکھر بیراج کا دورہ کیا تھا، اس دوران کمزور بندوں کا معائنہ کیا، کمزور بند ڈھائی سے 3 لاکھ کیوسک ریلے کے دوران ٹوٹ جاتے تھے، لیکن اس بار 5 لاکھ 50 ہزار کیوسک پانی گزارنے کے بعد بھی یہ بند سلامت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے سب سے بڑا چیلنج لوگوں اور مویشیوں کو بچانے کا ہے، ہم نے 9 لاکھ کیوسک ریلے کے حساب سے تیاری کر رکھی ہے، ابھی سے ہم نے لوگوں کو ممکنہ متاثرہ علاقوں سے نکالنے کی حکمت عملی پر عمل شروع کر دیا ہے، یہی تیاری بطور انسان ہم کرسکتے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!