’ڈیجیٹل دہشت گردی‘: پاک فوج نے قوم سے حمایت مانگ لی، ڈی جی آئی ایس پی کی اہم پریس کانفرنس

’ڈیجیٹل دہشت گردی‘: پاک فوج نے قوم سے حمایت مانگ لی، ڈی جی آئی ایس پی کی اہم پریس کانفرنس

ڈی جی آئی ایس پی آر کی اہم پریس کانفرنس
’ڈیجیٹل دہشت گردی‘: پاک فوج نے قوم سے حمایت مانگ لی، ڈی جی آئی ایس پی کی اہم پریس کانفرنس

ویب ڈیسک

|

22 Jul 2024

ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے كہا ہے کہ 9 مئی كے منصوبہ سازوں  كو ڈھیل دی جائے گی تو فسطائیت بڑھے گی، پاک فوج كے خلاف سوشل میڈیا پر منظم پروپیگنڈہ ڈیجیٹل دہشتگردی ہے جس كو نہ رو كا گیا تو قومی سلامتی كیلئے یہ تباہ كن ہو گا اور اس كو جتنی جگہ ملے گی اتنی چڑھائی كرے گا۔

راولپنڈی میں انتہائی اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ملک میں  كاروبار چل رہا ہے، زندگی رواں  دوان ہے اب وقت اگیا ہے كہ پوری قوم فوج كے ساتھ کھڑی ہوجائے اور اس دہشت گردی كا خاتمہ كیا جائے، آپریشن عزم استحكام كوئی آپریشن نہیں  بلكہ دہشتگردی كے خلاف منظم مہم ہے اور اس سمیت دیگر اہم سیاسی معاملات کو مافیاز سیاست کی نذر کررہے ہیں۔ 

جی ایچ کیو میں آئی ایس پی آر محکمے میں  پریس كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے كہا اس سال سكیورٹی فورسز نے 22409 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن كیے، جس كے دوران 31 انتہائی مطلوب دہشت گردوں  كی ہلاكت بھی ہوئی، ادارے روزانہ كی بنیاد پر 112 آپریشنز انجام دے رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی كے خلاف آپریشن میں 137جوان شہید ہوئے، ترجمان نے كہا ان تمام اقدامات کے باوجود كچھ عرصے سے پاک فوج كے خلاف منظم پروپیگنڈے میں اضافہ دیكھنے میں  آیا ہے اور انتہائی سنجیدہ ایشوز كو سیاست كی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے جس کی تازہ مثال آپریشن عزم استحکام کا فیصلہ ہے جبکہ یہ آپریشن نہیں  دہشتگردی كے خلاف اہم مہم ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ اپیكس كمیٹی كے اجلاس كے بعد وزیراعظم كی منظوری سے آپریشن عزم استحكام كرنے كا فیصلہ كیا گیا، اپیكس كمیٹی كے اجلاس میں اتفاق رائے سے یہ فیصلہ ہوا كہ دہشتگردی كے خلاف مہم كو عزم استحكام كے نام سے منظم كیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مافیا آپریشن عزم استحکام کو ضرب عضب سے غلط طریقے سے جورڑ ہے ہیں، ایک مضبوط لابی ہے جو چاہیتی ہے كہ نیشنل ایكشن پلان كے مقاصد حاصل نہ كئے جا سكیں اور اس حوالے سے ایک بہت بڑا سیاسی مافیا كھڑا ہو گیا ہے جو یہ كام نہیں  ہونے دیتا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ عزم استحكام كا مقصد جرائم اور دہشتگردوں  كو توڑنا ہے، كے پی كے اور بلوچستان میں  سب سے زیادہ دہشتگردی ہے، دہشتگردی كے پیش نظر كے پی كے اور بلوچستان میں  انسداد دہشتگردی عدالتیں  نا كافی ہیں۔

انہوں  نے كہا اس وقت پاكستان میں بتیس ہزار مدارس ہیں جن میں سے صرف 16 ہزار رجسٹرڈ ہیں، اس كے علاوہ جو مدارس ہیں  ان مدارس كا پتہ ہی نہیں  كہ كون چلا رہا ہے اور كون پڑھ رہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ لاكھوں  كی تعداد میں غیر قانونی گاڑیاں  پاكستان میں  ہیں، دہشتگرد ان نان كسٹم پیڈ گاڑیوں  كو دہشتگردی كے لئے استعمال كر رہے ہیں، بے نا می جائیدادیں  اور بے نامی اكاونٹس ہیں  جن كو اگر بر داشت كیا تو دہشتگرد استعمال كریں  گے، افغان بارڈر كو غیر قانونی تجارت كیلئے استعمال كیا جا رہا ہے، كروڑوں  روپے روزانہ تیل كی اسمگلنگ كے لئے استعما ل ہوتے ہیں، اربوں  روپے كمانے والا مافیا ڈالر باہر لے جاتا ہے۔

فوجی ترجمان نے كہا پندرہ جولائی كو صبح كے وقت دہشتگردوں  نے بنوں  كیمپ پر حملہ كیا پاک فوج نے اس كا بھر پور جواب دیا، دہشتگردوں  نے اندھا دھند فائرنگ كی جس میں  پاک فوج كے آٹھ جوان اور سویلین شہید ہوئے، ہمارے دستوں  نے تمام دہشتگردوں  كو جہنم واصل كیا۔

انہوں نے کہا کہ اگلے دن بنوں  كے تا جروں  نے كہا كہ ہم نے امن مارچ كرنا ہے یہ مارچ ہوا، جس میں  منفی عناصر بھی شامل ہو گئے، نو مئی كو جو حملہ ہوا ایک انتشاری ٹولے نے کیا وہ بنوں کے امن مارچ کے حوالے سے منظم پروپیگنڈے کے لیے متحرک ہوئے اور دوسرے ممالک کی تصاویر شیئر کر کے اصل صورت حال کو دبانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ فوج نے حملہ آوروں پر گولی كیوں نہیں  چلائی ان كو روكا كیوں  نہیں، حالانكہ پاک فوج كا ایك باضابطہ طریقہ كا ر ہے ہم فوری گولی نہیں چلاتے۔ ترجمان نے كہا جب بھی كوئی آپریشن ہوتا ہے پاک فوج كے خلاف منظم پروپیگنڈہ دوسرے ممالک كی تصاویر اور ویڈیوز كے ساتھ شروع كر دیا جاتا ہے كہ فوج نہتے لوگوں  پر گولیاں  چلا رہی ہے۔

انہوں  نے كہا پوری قو م نے سنا نور ولی كس طرح اسپتال اور اسكول اڑانے كی ہدایت دے رہا ہے، ایسی آڈیو كے بعد عزم استحكام آپریشن كی ضرورت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

 سوشل میڈیا دہشتگرد، سوشل میڈیا پوسٹس اور فیک نیوز كے ذریعے مذموم عزائم تھوپتا ہے، حقیقی دہشتگرد اور ڈیجیٹل  دہشت گرد دونوں ایك ہی كام كرتے ہیں اور دونوں کا اصل کام فوج کو ہدف بنانا ہے۔ اُن کا کہنا تھاک ہ عراق م شام اور لیبیا میں  بھی ڈیجیٹل دہشتگردی كے ذریعے نفرتیں  پھیلائی گئیں، بتایا جائے كہ ڈیجیٹل دہشتگردی اور فیک نیوزپھیلانے والوں  كو جیل ہوئی ، ان كی جائیدادیں  ضبط ہوئیں۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایسا كچھ نہیں  ہوا بلكہ ان كو ہیرو بنا كر پیش كیا گیا۔ ترجمان نے كہا خارجی دہشتگردوں  كا ایک ٹولہ افغانستان اور دوسرا بھارت میں  بیٹھا ہوا ہے اور انكا مقصد پاک فوج كو كمزور كرنا ہے كیونكہ بھارت كے ایك سابق آرمی چیف بھی كہہ چكے ہیں  كہ اگر پاكستان كو گرانا ہے تو پہلے اس كی فوج كو كمزور كرو، غیرقانونی مافیا كھڑا ہوگیا اور كہنے لگا اس كو ہم نے ہونے نہیں  دینا، یہ سیاسی مافیا چاہتا ہے كہ عزم استحكام كو متنازع بنایا جائے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بنوں  واقعے كے بارے میں  بات كرتے ہوئے كہا كہ كینٹ پر دہشت گردوں  كے حملے اور فائرنگ سے پاک فوج كے 8 جوان اور كچھ معصوم شہری بھی شہید ہوئے، امن مارچ میں  مسلح لوگ شامل ہوئے، جنہوں  نے جائے وقوعہ پر فائرنگ كی، دیوار كو گرادیا اور راشن ڈپو كو لوٹا، فوج نے ایس او پیز كے مطابق بالكل درست ردعمل دیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے كہا كہ 9 مئی كے بعد انتشاری ٹولے نے پروپیگنڈا كیا تھا كہ فوج نے جتھوں  كو گولی كیوں نہیں  ماری، اس كا مطلب ہے فوج نے یہ واقعہ خود كرایا، فوجی ایس او پیز كے مطابق تنصیبات پر حملہ ہو تو پہلے وارننگ دی جاتی ہے، پھر ہوائی فائرنگ اور پھر جواب دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنوں  واقعہ اس لیے ہوا كہ ہمارا عدالتی و قانونی نظام 9 مئی كے منصوبہ سازوں اور سہولت كاروں كو ڈھیل دے گا اور كیفر كردار تک نہیں  پہنچائے گا تو ملك میں  انتشار مزید پھیلے گا اور فسطائیت بڑھے گی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!