احتجاج مسترد، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، وزیر خزانہ

احتجاج مسترد، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، وزیر خزانہ

حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بوجھ ڈالا ہے
احتجاج مسترد، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، وزیر خزانہ

ویب ڈیسک

|

13 Jun 2024

غیر سیاسی اور امپورٹ کردہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگانے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بغیر ملک مشکلات سے نہیں نکل سکتا۔

اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے  خزانہ و توانائی علی پرویز ملک ، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کے ساتھ پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کا احتجاج بلاجواز ہے اور اسے مسترد کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو مشکلات سے نکلانے کے لیے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگائے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے، نان فائلرز کے لیے ٹیکس کی شرح 45 فیصد اس لیے کی تاکہ وہ فائلرز بننے کا سوچے۔

پریس کانفرنس کے آغاز سے قبل کانفرنس کے تمام شرکاء نے تنخواہ دار طبقے پر اربوں روپے ٹیکس لگانے پر وزیر خزانہ سے احتجاج کیا اور وزیر خزانہ کو تنخوادار طبقے پر ٹیکسوں کو غیر منصفانہ بوجھ کم کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ دس فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح نا قابل قبول ہے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کو اگلے دو تین سال تک بڑھا کر تیرہ فیصد تک لے کر جانی ہے، بجٹ کا دوسرا اصول معیشت کو دستاویزی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ایف بی آر کی کارکردگی کی بات ہورہی ہے یہ درست ہے کہ اس طرح کمپلائنس نہیں ہوسکا، ہیومن مداخلت کو کم سے کم کرکے ڈیجیٹائزیشن کی طرف جارہے ہیں، ایف بی آر میں خودکار سسٹم لائیں گے تاکہ چیزوں کو مینج کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس کا ہدف پورا کرنے کے لیے تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس کے بوجھ تلے دبا کر اس میں اضافہ کردیا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!