جنگ بندی کے بعد بڑی پیشرفت، پاکستان اور بھارت کے درمیاں قیدیوں کی تفصیلات کا تبادلہ

ویب ڈیسک
|
1 Jul 2025
اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان مئی 2025 میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد ایک اہم سفارتی پیشرفت دیکھنے میں آئی ہے، جہاں دونوں ممالک نے یکم جولائی 2025 کو قونصلر رسائی معاہدہ 2008 کے تحت قیدیوں کی فہرستوں کا باہمی تبادلہ کیا۔
یہ عمل دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ میں کمی کی جانب ایک مثبت قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے پاکستان نے 246 بھارتی یا ممکنہ بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارتی حکام کو فراہم کی، جس میں 53 عام شہری اور 193 ماہی گیر شامل ہیں۔
بھارت کی جانب سے 463 پاکستانی یا ممکنہ پاکستانی قیدیوں کی فہرست پاکستان کو دی، جن میں 382 عام شہری اور 81 ماہی گیر شامل ہیں۔
پاکستان نے بھارت سے سزا مکمل کرنے والے تمام پاکستانی قیدیوں کی بلا تاخیر رہائی،ذہنی یا جسمانی طور پر معذور قیدیوں کی شہریت کی تصدیق کے لیے فوری قونصلر رسائی، بھارتی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کی سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان قیدیوں کے معاملے کو انسانی بنیادوں پر اولین ترجیح دیتا ہے اور ان کی واپسی کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھے گا۔
یہ تبادلہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی کا ذریعہ ہے، بلکہ اس سے مستقبل میں مزید مثبت اقدامات کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے۔
یہ تبادلہ ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو معاہدے کے تحت کیا جاتا ہے، جس کا مقصد شفافیت اور قیدیوں کے حقوق کا تحفظ ہے۔
گزشتہ جنوری میں بھی ایسی ہی فہرستیں شیئر کی گئی تھیں، جس کے بعد پاکستان نے 22 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر کے واہگہ بارڈر پر حوالے کیا تھا۔
Comments
0 comment