خیبرپختونخوا: یونیورسٹی ٹیچرز اور طلبا میں رومانوی تعلقات پر سخت پابندی عائد
ویب ڈیسک
|
19 Mar 2024
پشاور کی خیبر یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ٹیچرز اور طلبا کے درمیان کسی بھی قسم کا رومانوی یا گہرے تعلقات قائم کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
پشاور کی خیبر میڈیکل یونیورسٹی (KMU) میں جاری سخت نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ فیکلٹی، عملے کے ارکان اور طلباء کے درمیان 'گہرے یا رومانوی تعلقات' پر پابندی عائد کر دی گئی، یونیورسٹی ہے۔
یہ نوٹی فکیشن ہراساں کرنے کے واقعات کی کمیٹی کی چیئرپرسن کی سفارش پر جاری کیا گیا ہے جس میں یہ بھی درج ہے کہ ایچ ایم سی کے ماتحت تمام اداروں میں فیکلٹی ممبران، عملے اور طلبا میں گہرے مراسم کی ممانعت ہے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ"پالیسی کی خلاف ورزی پر سزائیں سخت ہیں، جن میں زبانی یا تحریری سرزنش، برخاستگی، معطلی، اخراج، تادیبی جانچ، جرمانہ، ڈگری روکنا، پیشہ ورانہ لائسنس کی منسوخی، ذاتی فائل میں فیصلے کو شامل کرنا اور دیگر متعلقہ پابندیاں شامل ہو سکتی ہیں۔"
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ "یہ تعلقات مفادات کے تصادم کا باعث بنتے ہیں، پیشہ ورانہ فیصلے پر سمجھوتہ کرتے ہیں، اور ادارے کی ساکھ کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ اس طرح کے تعلقات میں ملوث افراد کو اس روش کو ترک کرنے کا اعلان کرنا چاہئے''۔
ہدایت کی گئی ہے کہ خیبر میڈیکل کالج کسی بھی قسم کی ہراساں کرنے کے لیے صفر برداشت کی پالیسی برقرار رکھتا ہے اور اس پالیسی کی خلاف ورزی کے لیے کیے گئے حالیہ اقدامات میں گریڈ-18 کے عملے کے رکن کو نکالنا، تحریری سرزنش، جرمانے اور گریڈ-17 کے دوسرے عملے کے رکن کی تنزلی شامل ہے۔ انہیں حتمی وارننگ دی گئی ہے اور وہ نگرانی میں ہیں۔"
ڈاکٹر بریکھنا نے نوٹیفکیشن میں سبھی سے درخواست کی کہ وہ پالیسی کو متعلقہ ادارے اور انتظامی سیکشن میں پھیلا دیں۔
"براہ کرم اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام فیکلٹی، عملہ، اور طلباء پوری طرح سے مطلع ہیں اور پالیسی میں بیان کردہ دفعات کی تعمیل کرتے ہیں،"
Comments
0 comment