محمود اچکزئی نے شکست تسلیم کرلی، ووٹنگ کے مقام پر کیمرے لگے ہونے کا بھی انکشاف
ویب ڈیسک
|
9 Mar 2024
صدارتی الیکشن میں آصف علی زرداری کے مد مقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ ملک میں پہلی بار ووٹ کی خرید و فروخت نہیں ہوئی۔
صدارتی انتخاب کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بڑے اچھے ماحول میں صدارتی انتخاب ہوا، پی ٹی آئی کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے سپورٹ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس الیکشن میں انوکھی بات تھی اور پہلی بار ایسا ہوا کہ ووٹ نہ خریدا گیا اور نہ بیچا گیا، ہمارے ہاں اس پارلیمنٹ کے دو ارکان تھے، جن کا انتقال ہوا ہے، انہیں خیبرپختونخوا اسمبلی میں دو ووٹ ملے تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب سینیٹ کا انتخاب ہوا تو والد نے 17 اور بیٹے نے 16 ووٹ لیے اور اسی طرح اراکین کو بکاؤ مال سمجھا جاتا تھا لیکن اب تبدیلی آئی ہے جو خوش آئند بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں سب کچھ بیچا اور خریدا جا سکتا ہے لیکن بعض ایسے لوگ ہیں جو اس کی مخالفت کرتے ہیں اور شکر ہے کہ میرا شمار مخالفت کرنے والے لوگوں میں ہوتا ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں عمران خان کی پارٹی کے جتنے اراکین تھے، تمام 90 لوگوں نے اپنے امیدوار کو ووٹ دیا، پنجاب میں بھی ان کی پارٹی کے لوگوں نے تمام ووٹ دیے، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ہماری تعداد سے زیادہ ووٹ ملے ہیں، میں ان کا بھی مشکور ہوں۔
سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن سمیت بہت ساری جماعتوں کے لوگوں نے مجھے ووٹ دینے کی خواہش کا اظہار کیا مگر انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہاں کیمرے لگے ہوئے ہیں اور پھر اگر ہم نے ایسا کیا تو پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی ہوگی۔
اپوزیشن کے امیدوار نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایسے لوگوں نے بھی ہمیں ووٹ دیا جو عمران خان کی پارٹی کے اراکین نہیں تھے، اخترجان مینگل نے گھر میں بیماری کے باوجود یہاں رکے اور ووٹ دیا۔
Comments
0 comment