پاک ایران گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری، اس سے پاکستان کو کتنا فائدہ ہوگا؟
ویب ڈیسک
|
24 Feb 2024
نگراں وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے گیس کی قلت پر قابو پانے کیلیے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے پہلے مرحلے کی منظوری دے دی جس کے تحت 80 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائے جائے گی اور اس سے پاکستان کو کروڑوں روپے جرمانے سے بھی چھوٹ مل جائے گی۔
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبےمیں اہم پیش رفت اُس وقت ہوئی کابینہ کی توانائی کمیٹی نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے پہلے مرحلے میں 80 کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ پاکستان اپنی سرزمین پر80 کلومیٹر کی پائپ لائن بچھائے گا اور یہ ایرانی سرحد سے گوادر تک بچھائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق 80 کلومیٹر پائپ لائن بچانے کا کام ایک سال میں مکمل ہوگا جس پر 15 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے اخراجات آئیں گے۔منصوبےکیلیے فنڈز جی آئی ڈی سی سےفراہم کیے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پائپ لائن بچانے کی منظوری کے بعد پاکستان یورپی قانون کے تحت 18 ارب ڈالر جرمانے سے بچ جائے گا اور اس پائپ لائن سے 750 ملین کیوبک فٹ گیس انتہائی سستے داموں دستیاب ہوگی جس سے پاکستان کو سالانہ پانچ ارب ڈالرز کی بچت ہوگی۔
ذرائع کا مزید کہا ہے کہ پاکستان امریکا سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر پابندیوں سے استثنیٰ بھی مانگے گا۔ واضح رہے کہ ایران ، ترکی ، عراق اور آذربائیجان کے ساتھ گیس کی خرید و فروخت کر رہا ہے جس پر پابندیاں لاگو نہیں۔
Comments
0 comment