قومی اسمبلی کے 9 اراکین کے ساتھ سینیٹر عرفان صدیقی کے نام پر مالی فراڈ

قومی اسمبلی کے 9 اراکین کے ساتھ سینیٹر عرفان صدیقی کے نام پر مالی فراڈ

اب تک مالی فراڈ کے 611 اور ہراسانی کے 320 مقدمات درج کیے ہیں
قومی اسمبلی کے 9 اراکین کے ساتھ سینیٹر عرفان صدیقی کے نام پر مالی فراڈ

ویب ڈیسک

|

11 Sep 2025

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کے نام کا استعمال کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے 9 اراکین کے ساتھ مالی فراڈ کیا گیا۔

اجلاس کے دوران، ڈی جی این سی سی آئی اے نے بتایا کہ ادارے نے اب تک مالی فراڈ کے 611 اور ہراسانی کے 320 مقدمات درج کیے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی سمز دہشت گردی کے لیے بھی استعمال ہو رہی ہیں۔

سینیٹر پرویز رشید نے اجلاس میں اپنی تکلیف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں ایک تقریر کے بعد انہیں ہراساں کیا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس معاملے پر ان سے کسی نے پوچھ گچھ نہیں کی۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے خود بتایا کہ ان کے نام سے اراکینِ اسمبلی سے رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے اور اب تک 9اراکین اس فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے 4 بار شکایات درج کرا چکے ہیں لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ اس پر ڈی جی این سی سی آئی اے نے وضاحت کی کہ ایسی تحقیقات میں وقت درکار ہوتا ہے۔

قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے اس سنگین معاملے پر این سی سی آئی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

حکام نے یہ بھی بتایا کہ سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے قواعد کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے اور جلد ہی اس کے لیے ملازمین کی بھرتی کا عمل شروع کیا جائے گا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!