’ارمغان نے پولیس کے سامنے مصطفیٰ کی لاش شیر کو کھلانے کا اعتراف کیا‘

ویب ڈیسک
|
24 Feb 2025
کراچی: ڈیفس سے 6 جنوری کو اغوا کے بعد قتل ہونے والے نوجوان مصطفیٰ امیر کی والدہ نے اپنے انٹرویو میں اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔
ملزم ارمغان کے بعد گرفتار ہونے والے دوسرے ملزم شیراز کے مطابق، "مصطفیٰ آرمغان سے ملنا نہیں چاہتا تھا۔ وہ کبھی دوست نہیں تھے، صرف شناسا تھے۔ وہ اس دن وہاں کیسے پہنچا، یہ راز مصطفیٰ کے ساتھ ہی دفن ہو گیا۔"
مصطفیٰ کی والدہ وجیہہ امیر نے ڈائیلاگ پاکستان کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ جب مرکزی ملزم آرمغان کو گرفتار کیا گیا تو اس نے حیران کن اور پریشان کن دعوے کیے۔ "اس نے ایک بار جھوٹ بول کر کہا تھا کہ اس نے مصطفیٰ کو شیر کو کھلا دیا ہے،"۔
وجیہہ نے یہ بھی بتایا کہ اگرچہ انہوں نے آرمغان کو مرکزی ملزم کے طور پر نامزد کیا تھا، لیکن حکام کو اسے گرفتار کرنے میں ایک ماہ سے زیادہ کا وقت لگا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مصطفیٰ کے کچھ دوستوں، جن میں لڑکیاں بھی شامل تھیں انہوں نے آرمغان کو ان کے بیٹے کو قتل کرنے کے لیے اکسایا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرے بیٹے کو حسد اور نفرت کی وجہ سے قتل کیا گیا ہے۔
وجیہہ نے میڈیا اور عوام سے مصطفیٰ کے لیے انصاف کی جدوجہد میں شامل ہونے کی اپیل کی اور زور دیا کہ مرکزی ملزم کو مثال بنا کر سزا دی جائے۔
Comments
0 comment