سپریم کورٹ نے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کالعدم قرار دے دی
ویب ڈیسک
|
22 Mar 2024
سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کا ریٹائرڈ جج قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے 23 صفحات کا فیصلہ تحریر کیا جس کے مطابق شوکت عزیز صدیقی بطور ریٹائرڈ جج پنشن سمیت تمام مراعات کے حقدار ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں تسلیم کیا کہ بدقسمتی سے شوکت عزیز صدیقی کے مقدمے کے فیصلے میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے شوکت عزیز صدیقی ریٹائرمنٹ کی عمر تک پہنچ گئے اس لیے ریٹائرمنٹ عمر کی وجہ سے اب انہیں بطور جج بحال نہیں کیا جا سکتا۔
تحریری اور تفصیلی فیصلے میں لکھا ہے کہ بلاشبہ شوکت صدیقی نے فیض حمید پر سنگین الزامات لگائے لیکن شوکت صدیقی کو اپنے الزامات ثابت کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا۔
عدالت نے خامیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو نوٹس جاری کیے جن پر الزامات لگائے گئے لیکن سب نے الزامات سے انکار کیا، یہ ضروری تھا کہ جوڈیشل کونسل ان الزامات کی تحقیقات کرتی کہ کون سچ بول رہا ہے مگر شوکت عزیز صدیقی کو شفاف ٹرائل کے حق سے محروم رکھا گیا۔
اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے جسٹس شوکت صدیقی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش بھی کالعدم قرار دے دی۔
Comments
0 comment