اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کے سوال پر بلاول بھٹو صحافی پر سیخ پا، ویڈیو دیکھیں
ویب ڈٰیسک
|
20 Feb 2024
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات اور معاہدے کرنے کے سوال پر سیخ پا ہوگئے۔
سپریم کورٹ میں ذوالفقار علی بھٹو قتل کیس ریفرنس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کی اور خود یا اپنی جماعت کو مکمل جمہوریت کا علمبردار ثابت کرنے کی کوشش کی۔
بلاول نے تاثر دیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو بھی جمہوریت کی وجہ سے پھانسی دی گئی۔
پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں نے سوال و جواب کا سلسلہ شروع کیا تو معروف صحافی مطیع اللہ جان نے بلاول بھٹو سے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف اپریل 2022 میں لائی جانے والی تحریک عدم اعتماد اور اس میں اسٹیبشلمنٹ کے ساتھ ڈیل کرنے سے متعلق سوال پوچھا۔
انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے حالیہ بیانات جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی ڈی ایم نے سابق آرمی چیف قمر باجوہ کی ہدایت پر عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک اور پیپلزپارٹی کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت پر بھی گفتگو کی۔
صحافی نے سوال کیا کہ "ذوالفقار علی بھٹو کی قربانی کے بعد اس ملک میں جمہوریت کا بول بالا ہونا چاہیے، لیکن یہ بدقسمتی ہے کہ آپ سمیت تمام سیاستدان اقتدار میں آنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کرتے ہیں۔"
سوال کے جواب میں سابق وزیر خارجہ نے صحافی سے اپنے الزامات ثابت کرنے کیلیے ثبوت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
بلاول نے تلخ لہجے میں کہا کہ "معاف کیجئے گا، مجھے اپنی بات کرنے دیں، آپ نے بغیر کوئی ثبوت قومی اور بین الاقوامی میڈیا کے سامنے مجھ پر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کرنے کا الزام لگایا، اس لیے اب ہم سپریم کورٹ میں ہیں، اگر آپ کے پاس ثبوت ہیں تو مجھے دکھائیں،"
جواب میں، صحافی نے ثبوت کے طور پر تحریک عدم اعتماد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "آپ کے لیڈروں نے تسلیم کیا ہے کہ ڈیل ہوئی تھی۔"
بلاول نے اس پر مطیع اللہ جان کو مخاطب کرتے ہوئے صحافتی اخلاقیات سیکھنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ مولانا کے بیانات کا میں جوابدہ نہیں ہوں، اگر آپ مجھ پر الزام لگا رہے ہیں تو اس کے ثبوت بھی فراہم کریں۔
مزید برآں، اگر میں نے کسی کے ساتھ منگنی کی ہے، تو یہ جاننا ضروری ہے کہ ہماری بات چیت جمہوریت اور آئین پاکستان کے لیے تھی یا خود غرض تھی۔
Comments
0 comment