سوشل میڈیا پر مستقبل پابندی عائد کرنے کی قرارداد سینیٹ میں پیش، پیر کو بحث کی جائے گی
ویب ڈیسک
|
2 Mar 2024
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر نے پاکستان میں سوشل میڈیا پر مستقل پابندی لگانے کی قرارداد ایوان میں پیش کردی، جس کو بحث کیلیے مقرر کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر بہرا مند خان تنگی نے ہفتے کے روز سینیٹ میں ایک قرارداد پیش کی، جس میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بشمول فیس بک، انسٹاگرام، ایکس (سابقہ ٹویٹر) اور یوٹیوب پر مستقل پابندی لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ نوجوان نسل کو سوشل میڈیا کے منفی اور تباہ کن اثرات سے بچانے کیلیے پابندی ضروری ہے، اس حقیقت کا ادراک ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ملک میں نوجوان نسل کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں لہذا اس حقیقت کو تسلیم کیا جانا چاہیے کہ یہ پلیٹ فارمز ہمارے مذہب اور ثقافت کے خلاف اصولوں کو متاثر کررہے ہیں جس سے مذہب کی بنیاد پر لوگوں میں نفرت پیدا ہورہی ہے۔
انہوں نے قرارداد میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ مذکورہ پلیٹ فارمز کو افواج پاکستان کے خلاف منفی اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور مختلف مسائل کے حوالے سے جعلی خبریں پھیلا کر ذاتی مفادات کو استعمال کیا جارہا ہے۔
سینیٹر بہرامند نے قرارداد میں لکھا کہ اس رویے کے ذریعے نوجوان نسل کو دھوکا دے کر ملک میں جعلی قیادت پیدا کرنے اور جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
قرار داد پر پاکستان تحریک انصاف نے ردعمل دیتے ہوئے اسے انتہائی شرمناک اور ظالمانہ قرار دیا ہے۔ پی ٹی آئی نے کہا کہ ’یہ قرار انتہائی شرمناک اور ظالمانہ فعل ہے جس سے پیپلزپارٹی ایک بار پھر سے بے نقاب ہوگئی ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے سینیٹ میں پابندی کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمارے ملک کے مستقبل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ہم سینیٹ میں اس مضحکہ خیز قرارداد کی مخالفت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا’’ہمیں ایسی پابندیوں کے بجائے ڈیجیٹل خواندگی اور رازداری پر زور دینا چاہیے جو ہمارے ملک کے مستقبل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔‘‘
اُدھر یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے سینیٹر بہرا مند تنگی کو گزشتہ ماہ انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے سینیٹ میں قرارداد پیش کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا اور جواب نہ دینے پر انہیں پارٹی سے نکال دیا تھا۔
اُدھر فیس بک، ٹک ٹاک ، انسٹا گرام ، ایکس اور یوٹیوب پر پابندی لگانے کی قرارداد کو سینٹ کے ایجنڈے میں شامل کرلیا گیا ہے جس پر پیر کے روز سینیٹ اجلاس میں بحث کی جائے گی۔
Comments
0 comment