سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، سیشن جج کے اغوا میں ملوث 3 دہشت گرد ہلاک

سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، سیشن جج کے اغوا میں ملوث 3 دہشت گرد ہلاک

سیشن جج جنوبی وزیرستان شاکر اللہ مروت کو 27 اپریل کو اغوا اور 29 کو رہا کیا گیا تھا
سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، سیشن جج کے اغوا میں ملوث 3 دہشت گرد ہلاک

ویب ڈیسک

|

2 May 2024

خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے سیشن جج جنوبی وزیرستان کے اغوا میں ملوث تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز کو ٹانک میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی، جس پر کارروائی کے لیے جب اہلکار مقام پر پہنچے تو دہشت گردوں نے فائرنگ کردی۔

اس کے بعد اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس میں تین دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کی شناخت عظمت عرف عظمتی، کرامت عرف ہنزلہ اور ریحان کے ناموں سے ہوئی اور تین ہی دہشت گرد سیشن جج وزیرستان کے اغوا اور جرائم کی دیگر وارداتوں میں ملوث تھے۔

واضح رہے کہ سیشن جج جنوبی وزیرستان شاکر اللہ مروت کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کی سرحد کے قریب سے نامعلوم دہشت گردوں نے 27 اپریل کو محافظ کے ساتھ اغوا کر کے اُن کی گاڑی کو نذر آتش کردیا تھا، جس کے بعد ملزمان نے محافط کو رہا کردیا تھا۔

بعد ازاں دہشت گردوں نے سیشن جج کا ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا جس میں وہ حکومت پاکستان، عدلیہ، چیف جسٹس، خیبرپختونخوا حکومت سے دہشت گردوں کے ’مطالبات‘ پورا کرنے کی استدعا کررہے تھے۔

اس کے بعد شاکر اللہ مروت 29 اپریل کو بازیاب ہوکر خود ہی اپنے گھر پہنچے۔ معروف صحافی اعزاز سید نے دعویٰ کیا ہے کہ سیشن جج کی رہائی کیلیے صوبائی حکومت نے کالعدم ٹی ٹی پی کو 5 کروڑ روپے تاوان ادا کیا اور اس ڈیل میں پی ٹی آئی رہنما عرفان اللہ مروت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!