سیلاب اور بارش ایک ساتھ، سندھ کے لیے خطرے کا الارم بج گیا

Webdesk
|
4 Sep 2025
کراچی: سیلاب اور بارش کی ایک ساتھ آمد کے خدشے نے سندھ کے لیے خطرے کا الارم بجا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے حکام نے سیلابی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں پنجند سے سیلابی ریلا داخل ہوگا، اس وقت کئی مقامات پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
حکام کے مطابق ہیڈ پنجند سے بڑا سیلابی ریلا گڈو کی طرف جائے گا، اس کے ساتھ ہی 6 تاریخ کو بھارت سے سندھ میں بارشوں کا سسٹم بھی داخل ہوگا، جس سے ٹھٹھہ، سجاول، میرپورخاص اور بدین میں 6 سے 10 تاریخ تک موسلادھار بارش ہوگی۔
ادھر ڈی جی پی ڈی ایم اے سندھ سلمان شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں سیلاب سے 11 لاکھ ایکڑ زمین متاثر ہونے کا خدشہ ہے، جب کہ سندھ کے کچے میں 16 لاکھ سے زائد آبادی اور 1670 گاؤں ہیں۔
ڈی جی کے مطابق سندھ سے 12 لاکھ کیوسک تک کا ریلا آرام سے گزر سکتا ہے، گدو بیراج پر 6 سے 7 لاکھ کیوسک کا ریلا آ سکتا ہے، تاہم ڈی جی نے ایک طرف سیلاب کو سپر فلڈ کہا اور بتایا کہ سندھ حکومت نے سپر فلڈ سے نمٹنے کی تیاریاں کر رکھی ہیں، دوسری طرف یہ بھی کہا کہ سیلابی ریلوں کی شدت میں کمی آ گئی ہے۔
سیلاب کی شدت سندھ میں پنجاب سے کم ہوگی اور امید ظاہر کی کہ ریلوں کی شدت میں کمی سے صورت حال بہتر رہے گی۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے سندھ نے کہا سندھ میں اتنا پانی ضرور آئے گا کہ پورے کچے کو ڈبو دے گا، کچے کا علاقہ 7 لاکھ کیوسک ریلے میں پورا ڈوب جاتا ہے۔
صوبے میں بند مضبوط اور اونچے ہیں، 12 لاکھ کیوسک کو برداشت کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سکھر سے کوٹڑی تک دریا چوڑا ہے اس لیے اثر کم دکھائی دیتا ہے۔
Comments
0 comment