یوٹیوبر کو یوٹیوب ویلاگنگ کے دوران بچے کی جنس بتانا مہنگا پڑ گیا

یوٹیوبر کو یوٹیوب ویلاگنگ کے دوران بچے کی جنس بتانا مہنگا پڑ گیا

واضح رہے اہلیہ پیرینٹل سیکس ڈٹرمنیشن ٹیسٹ کے لیے دبئی کے اسپتال میں موجود تھیں
یوٹیوبر کو یوٹیوب ویلاگنگ کے دوران بچے کی جنس بتانا مہنگا پڑ گیا

Webdesk

|

24 May 2024

نئی دہلی : سوشل میڈیا پر جس طرح ویلاگرز اپنی نجی زندگی کو سوشل میڈیا صارفین کو دکھانے پر تنقید کی زد میں رہتے ہیں، اسی طرح ایک یوٹیوبر کو اپنے متوقع بچے کے جنس کے بارے میں ویڈیو بنانے پر قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے چینل عرفانس ویو پر ویلاگر کی جانب سے ایک ویڈیو اپلوڈ کی گئی تھی، جس میں عرفان کی جانب سے پیدائش سے قبل نازائیدہ بچے کی جنس بتا دی گئی تھی۔

 واضح رہے اہلیہ پیرینٹل سیکس ڈٹرمنیشن ٹیسٹ کے لیے دبئی کے اسپتال میں موجود تھیں۔ ذرائع کے مطابق تامل ناڈو ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے معروف یوٹیوبر عرفان کو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے۔

جس میں بتایا گیا ہے کہ یوٹیوبر کی جانب سے پری کانسیپشن اور پیر نیٹل ڈائگناسٹک ٹکنیکسز ایکٹ 1994 کی خلاف ورزی کی گئی ہے، نازائیدہ بچے کی جنس بتانا بھارت سمیت کئی ممالک میں غیر قانونی ہے۔

جبکہ تامل ناڈو کے صحت ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے یوٹیوبر سے ویڈیو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یوٹیوبر عرفان کی جانب سے سوشل میڈیا صارفین سے ایک فنکشن کے دوران نازائیدہ بچے کے جنس کا اعلان کیا گیا تھا، نازایئدہ بچے کی جنس کی شناخت کا ٹیسٹ دبئی میں کیا گیا تھا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!