حیدرآباد میں دوستی نہ کرنے پر لڑکے نے وکیل لڑکی کو قتل کر کے خودکشی کرلی

حیدرآباد میں دوستی نہ کرنے پر لڑکے نے وکیل لڑکی کو قتل کر کے خودکشی کرلی

واقعہ لطیف آباد میں پیش آیا، لڑکی کا بھائی فائرنگ سے زخمی
حیدرآباد میں دوستی نہ کرنے پر لڑکے نے وکیل لڑکی کو قتل کر کے خودکشی کرلی

ویب ڈیسک

|

7 Mar 2024

سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں لڑکے دوستی سے انکار پر قانون کی طالبہ کو فائرنگ کر کے قتل ، بھائی کو زخمی کیا اور پھر خودکشی کرلی۔

حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد میں فائرنگ کا یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں ملزم نے موٹرسائیکل پر سوار خاتون اور مرد پر گولیاں برسائیں اور پھر خود ہی موقع پر خودکشی کرلی۔

فائرنگ کے نتیجے میں موٹر سائیکل پر سوار لڑکی موقع پر ہلاک جبکہ اس کا بھائی زخمی ہو گیا تھا جس کو طبی امداد دی جارہی ہے اور اُس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ایس ایس پی کے مطابق ملزم نے لڑکے اور لڑکی پر فائرنگ کے بعد خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کر لیا۔

پولیس نے مزید بتایا کہ ’جائے وقوعہ کے اردگرد نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حاصل کرلی ہیں، اب تک معلومات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کار سوار ملزم نے سڑک سے گزرنے والی موٹرسائیکل کو روکا اور گاڑی سے اتر کر موٹرسائیکل سوار بہن بھائی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔‘

پولیس کے مطابق واقعے کے بعد لڑکی اور لڑکے کو زخمی حالت میں سول اسپتال قاسم آباد منتقل کیا گیا جہاں مقتولہ کی شناخت یسریٰ بتول کے نام سے ہوئی جبکہ زخمی کی شناخت آکاش کے نام سے ہوئی ہے۔

فائرنگ کا نشانہ بننے والے دونوں بہن بھائی لاء کالج میں تھرڈ اور فورتھ ایئر کے طالب علم تھے جبکہ موٹر سائیکل پر فائرنگ کرنے والے کار سوار کی شناخت ارشاد کھوکھر  کے نام سے ہوئی ہے۔ ’ملزم نے لڑکے اور لڑکی پر فائرنگ کے بعد خود کو سر میں گولی مار کر خود کشی کرلی اور ہلاک ہوگیا۔

ابتدائی تحقیقات میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ ارشاد یسریٰ کو پسند کرتا اور دوستی کا خواہش مند تھا، کچھ عرصہ قبل جب اُس نے پیغام پہنچایا تو دونوں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔

واقعے کی مزید تحقیقات کیلیے ایس ایس پی حیدرآباد نے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جس کی سربراہی ایس ڈی پی او بلدیہ حیدرآبد کو دی گئی ہے۔ کمیٹی کو 7 روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!