28 mins ago
خواتین کے فون ہیک کر کے غیراخلاقی حرکات کروانے کا کیس، پولیس نے ایف آٗئی اے سے مدد طلب کرلی
ویب ڈیسک
|
26 Nov 2025
کراچی میں خواتین کو بلیک میل کرنے، جنسی ہراسانی اور واٹس ایپ ہیکنگ کے خوفناک واقعات سامنے آنے کے بعد شہر کی پولیس نے ایف آئی اے سے باضابطہ طور پر مدد مانگ لی ہے۔
ملزم کے موبائل فون سے خواتین کی سینکڑوں نازیبا ویڈیوز ملنے کے بعد معاملہ نہایت سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔ یہ کیس اس وقت منظرِ عام پر آیا جب ایک جوڑے نے ذہانت سے کام لیتے ہوئے 25 سالہ سیریل ایبزر سمیر کو گرفتار کروایا۔
پولیس کے مطابق ملزم سوشل میڈیا ہیکنگ اور بلیک میلنگ میں ماہر تھا۔
ذرائع کے مطابق سٹی ڈسٹرکٹ پولیس نے ایف آئی اے کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ ایک افسر کو تفتیش کے لیے معاونت کے لیے نامزد کیا جائے، کیونکہ ملزم سمیر خواتین کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کرکے انہیں جنسی طور پر بلیک میل کرتا رہا ہے۔
عید گاہ تھانے کے ایس ایچ او حفیظ اعوان نے بتایا کہ "یہ انتہائی چالاک مجرم ہے۔ سوشل میڈیا آئی ڈیز ہیک کرکے خواتین سے جنسی گفتگو شروع کرتا اور ان سے فحش ویڈیوز مانگتا تھا۔"
گرفتار ملزم سمیر گلستانِ جوہر میں قائم رابعہ سٹی سے گرفتار کیاگیا جس کے موبائل سے ہیکنگ کے 150 سے زائد ہیکنگ لنکس، متعدد خواتین کی نازیبا ویڈیوز اور اور بلیک میلنگ کے شواہد ملے۔
پولیس کے مطابق وہ ’’آن لائن بزنس‘‘ اور آسان کام کا لالچ دے کر خواتین کو اپنی جال میں پھنساتا تھا۔
ملزم نے ایک نوجوان لڑکی کا انسٹاگرام ہیک کیا اور پروفائل میں موجود اس کی دوست کی والدہ کا نمبر حاصل کرکے اس سے رابطہ کیا۔
خاتون نے مشکوک رویہ محسوس کیا، کیونکہ وہ مسلسل نامعلوم نمبروں سے ’’بیٹی کی دوست‘‘ بن کر بات کرتا رہا۔ عورت نے سمجھ لیا کہ سامنے کوئی مرد ہے، جس کے بعد اُس نے فوراً شکایت درج کرائی۔
شوہر اور بیوی نے حکمتِ عملی سے ملزم کو ٹریپ کیا
ایس ایچ او کے مطابق روایت شکن اقدام کرتے ہوئے اسی خاتون اور اُس کے شوہر نے ملزم کو پکڑوانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ خاتون نے ’’ملاقات‘‘ کا بہانہ بنا کر اسے باہر بلایا، جبکہ شوہر نے ہر مرحلے پر اس کی حوصلہ افزائی کی اور پولیس کے ساتھ مل کر کارروائی کو ممکن بنایا۔
جوڑے نے یہ بھی بتایا کہ اسی نمبر سے دیگر نوجوان لڑکیوں کو بھی غیر اخلاقی پیغامات بھیجے جارہے تھے۔
Comments
0 comment