بنگلادیش، کثیر المنزلہ عمارت میں آتشزدگی سے 43 افراد ہلاک

بنگلادیش، کثیر المنزلہ عمارت میں آتشزدگی سے 43 افراد ہلاک

آگ لگنے کا واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے پیش آیا
بنگلادیش، کثیر المنزلہ عمارت میں آتشزدگی سے 43 افراد ہلاک

ویب ڈیسک

|

1 Mar 2024

بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا کی کثیر المنزلہ عمارت میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں کم از کم 43 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

بنگلادیش کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق تقریب دس بجے ڈھاکا میں قائم سہیل نامی ریسٹورنٹ میں آگ لگی جس نے پوری عمارت میں اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

 آتشزدگی کے وقت عمارت میں درجنوں افراد موجود تھے جو پھنس گئے، ان میں سے 43 ایسے بدقسمت تھے جو جھلس کر یا دم گھٹنے سے ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

آتشزدگی کے بعد لوگوں نے بالائی منزلوں سے چھلانگیں لگا کر اپنی جان بچانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ آگ اس قدر تیزی سے پھیلی کہ کسی کو سنبھلنے کا موقع نہ مل سکا جبکہ ہنگامی اخراج نہ ہونے کیوجہ سے بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

 بنگلہ دیش کے وزیر صحت سمنتا لال سین نے کہا کہ ڈھاکا میڈیکل کالج ہسپتال میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 33 افراد کو مردہ قرار دیا گیا ہے۔ کم از کم 10 دیگر شہر کے مرکزی برنز ہسپتال میں دم توڑ گئے جبکہ درجنوں اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

آتشزدگی کے بعد کئی گھنٹے تک فائر بریگیڈ حکام اگ پر قابو پانے کی کی کوشش میں مصروف رہے جبکہ امدادی کارکن بھی موقع پر موجود تھے۔

اس عمارت میں 7 منزلیں ہیں اور آگ سے گراؤنڈ سمیت سب ہی مفلور متواتر ہوئے ہیں۔

یہ رہائشی نہیں بلکہ کاروباری عمارت ہے جہاں ریستوراں کے ساتھ ساتھ کپڑوں اور موبائل فون کی کئی دکانیں بھی ہیں۔

 اے ایف پی کے مطابق، سہیل نامی ریستوران کے مینیجر نے کہا، "ہم چھٹی منزل پر تھے جب ہم نے پہلی بار سیڑھیوں سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا، بہت سے لوگ اوپر کی طرف بھاگے۔ ہم نے عمارت سے اترنے کے لیے پانی کے پائپ کا استعمال کیا جبکہ کچھ نے تو چھلانگیں لگائیں۔

 ایک اور زندہ بچ جانے والے محمد الطاف نے رائٹرز کو بتایا کہ وہ ٹوٹی ہوئی کھڑکی کے ذریعے آگ سے بال بال بچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دو ساتھی، جنہوں نے لوگوں کو باہر نکالنے میں مدد کی تھی، دونوں بعد میں مر گئے۔

 بنگلہ دیش میں تجارتی اور رہائشی عمارتوں میں آگ لگنا عام بات ہے۔ ان پر اکثر حفاظتی بیداری اور ضوابط کے ناکافی نفاذ کا الزام لگایا جاتا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!