19 hours ago
چمگادڑ کے کاٹنے سے ایک شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھا

Webdesk
|
3 Jul 2025
سڈنی، آسٹریلیا میں چمگادڑ کے کاٹنے سے ایک شخص پُراسرار بیماری اور حالت میں ہلاک ہوگیا۔
آسٹریلیا میں ایک شخص چمگادڑ کے کاٹنے سے ہونے والی ایک ''انتہائی نایاب'' ریبیز جیسی انفیکشن سے ہلاک ہو گیا ہے۔ محکمہ صحت کے صحت حکام نے جمعرات کو اس کی تصدیق کی۔
نیو ساؤتھ ویلز کی محکمہ صحت نے بتایا کہ 50 سال کی عمر کے لگ بھگ شخص کو کئی ماہ قبل آسٹریلین بیٹ لیسا وائرس (Australian Bat Lyssavirus) سے متاثرہ چمگادڑ نے کاٹا تھا۔
نیو ساؤتھ ویلز ہیلتھ نے ایک بیان میں کہا، ''ہم اس شخص کے اہل خانہ اور دوستوں سے ان کے المناک نقصان پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔'' ''جبکہ آسٹریلین بیٹ لیسا وائرس کا کیس دیکھنا انتہائی نایاب ہے، اس کا کوئی مؤثر علاج موجود نہیں ہے۔''
شمالی نیو ساؤتھ ویلز سے تعلق رکھنے والے اس شخص، جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، کو اس ہفتے ہسپتال میں ''تشویشناک حالت'' میں قرار دیا گیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ کاٹنے کے بعد اس کا علاج کیا گیا تھا اور وہ یہ جاننے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا دیگر وجوہات یا عوامل نے اس کی بیماری میں کردار ادا کیا۔
چمگادڑ ریبیز کیا ہیں؟
یہ وائرس – جو ریبیز کا قریبی رشتہ دار ہے اور جو آسٹریلیا میں موجود نہیں ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ انسان یا کسی جاندار میں اس وقت منتقل ہوتا ہے جب چمگادڑ کا لعاب انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے۔
علامات:
ابتدائی علامات ظاہر ہونے میں کئی دن یا سال لگ سکتے ہیں۔ محکمہ صحت نے بتایا کہ بیماری کی ابتدائی علامات فلو جیسی ہوتی ہیں – سر درد، بخار اور تھکاوٹ۔ متاثرہ شخص کی حالت تیزی سے بگڑتی ہے، جس سے فالج، ہذیان، دورے اور موت واقع ہو جاتی ہے۔
علاج :
ماہرین کے مطابق اس بیماری کا تاحال کوئی علاج یا ویکسین تو نہیں ہے البتہ حالیہ موت کے بعد نمونے حاصل کر کے اب ریبیز کے توڑ کیلیے دوا کی تیاری پر کام کیا جائے گا۔
Comments
0 comment