گوگل نے فلسطینوں کے حق اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے پر انجینئر کو نوکری سے نکال دیا

گوگل نے فلسطینوں کے حق اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے پر انجینئر کو نوکری سے نکال دیا

سافٹ ویئر انجینئر نے ایک معاہدے کی تقریب کے دوران احتجاج کیا تھا
گوگل نے فلسطینوں کے حق اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے پر انجینئر کو نوکری سے نکال دیا

ویب ڈیسک

|

10 Mar 2024

ٹیک کمپنی گوگل نے اسرائیل کی جانب سے منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران فلسطین کی حمایت میں آواز اٹھانے پر اپنے انجینئر کو ملازمت سے برطرف کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ گوگل اور اسرائیلی حکومت کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کے لیے منعقدہ تقریب کے دوران پیش آیا۔ 

گوگل اسرائیل کے سربراہ بارک ریجیو کی تقریر کے دوران ایک نامعلوم ملازم کھڑا ہوا اور اس نے پروجیکٹ نمبس کے خلاف آواز اٹھائی۔ نارنجی رنگ کی گوگل شرٹ پہنے ایک شخص نے کہا احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں فلسطینیوں کی نسل کشی کو طاقت دینے والی ٹیکنالوجی بنانے سے انکار کرتا ہوں۔‘‘

واضح رہے کہ نمبز نامی ٹیکنالوجی اسرائیلی فوج کو کلاؤڈ اور کمپیوٹنگ سروسز فراہم کرے گی، جس کے لیے اسرائیل نے گوگل اور ایمازون سے 1.2 ارب ڈالر کا معاہدہ طے کیا ہے۔

ملازم نے اپنی شناخت کلاؤڈ سافٹ ویئر انجینئر کی حیثیت سے کراتے ہوئے کہا کہ ’’یہ پروجیکٹ نمبس فلسطینی کمیونٹی کے افراد کی زندگیوں کو مزید خطرے میں ڈالے گا‘۔

اس واقعے کے بعد گوگل کے ایک ترجمان نے ملازم کی برطرفی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تقریب میں مداخلت پر انجینئر کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے تاہم کمپنی نے اُس کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی نسل کشی چھٹے مہینے میں داخل ہو چکی ہے، اوسطاً ہر 10 منٹ میں ایک بچہ شہید ہورہا ہے اور مقبوضہ علاقے کی تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو رہی ہے۔

اسرائیل کی طرف سے غزہ اور دیگر شہروں پر ہونے والے فضائی و زمینی حملوں میں اب تک 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!