11 hours ago
غزہ نسل کشی، ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت اسرائیلی اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
ویب ڈیسک
|
8 Nov 2025
ترکی کی حکومت نے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو اور 37 دیگر اعلیٰ اسرائیلی حکام کے خلاف غزہ میں “انسانیت کے خلاف جرائم” اور اسپتالوں پر بمباری کے دوران سیکڑوں فلسطینیوں کے قتل کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے۔
ترک میڈیا کے مطابق یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ترکی نے 2024 میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر نسل کشی کے مقدمے میں بین الاقوامی عدالتِ انصاف (ICJ) میں باقاعدہ فریق بننے کا فیصلہ کیا تھا۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے بھی اس سے قبل نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی حکام کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات پر وارنٹ جاری کیے تھے۔
گرفتاری کے احکامات میں اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز، قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر، اور آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر سمیت 37 اسرائیلی عہدیدار شامل ہیں، تاہم باقی افراد کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔
ترکی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 17 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی افواج نے غزہ کے الاہلی اسپتال پر بمباری کی تھی، جب کہ 29 فروری 2024 کو اسپتال کا طبی سامان تباہ کر دیا گیا۔
اسی طرح مارچ 2024 میں ترکی-فلسطین فرینڈشپ اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ترکی کے الزامات میں یہ بھی شامل ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں انسانی ہمدردی کی امداد کی ترسیل جان بوجھ کر روکی، جس کے باعث ہزاروں افراد بھوک، غذائی قلت اور دواؤں کی کمی سے دوچار ہوئے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے ترکی کے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ “ترک عوام اور قیادت کے انصاف، انسانیت اور اخوت کے ان اصولوں کی عکاسی کرتا ہے جو وہ مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ بانٹتے ہیں۔”
دوسری جانب اسرائیل نے ترکی کے اس اقدام کو “سیاسی تماشہ” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
اسرائیلی وزیرِ خارجہ گیڈون سار نے صدر رجب طیب ایردوان کو “آمر” قرار دیا۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 68 ہزار 875 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار 679 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ہزاروں لاشیں تاحال ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔
Comments
0 comment